اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کے انٹرویو کو ایڈیٹ کر کے بھارتی دہشت گرد کلبوشن کا ذکر نکالنے پر بی بی سی نے وضاحت پیش کرتے ہوئے مکمل انٹرویو دوبارہ نشر کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے نشاندہی کی تھی کہ برطانوی نشریاتی ادارے نے وفاقی وزیر خزانہ کا انٹرویو ایڈٹ کیا اور اُس میں سے بلوچستان دہشت گردی سے متعلق سوال کو کلبھوشن کے ذکر کی وجہ سے کاٹ دیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے پروگرام ہارٹ ٹاک کے اینکر نے وفاقی وزیرخزانہ سے بلوچستان بدامنی کا سوال کیا تو اسد عمر نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کا حوالا دیا۔
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارہ انٹرویو کے آڈیو کو ایڈٹ کرنا بھول گیا جس میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ ’بھارت بلوچستان میں مداخلت کررہا ہے جس کا اعتراف کلبھوشن نے خود کیا‘۔
اے آروائی نیوز کی نشاندہی پر بی بی سی نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’انٹرویو سے کلبھوشن کا ذکر تکینیکی معاملے اور طوالت کی وجہ سے نکالا، اس میں سینسر شپ کا کوئی مسئلہ نہیں تھا‘۔
His name was omitted from the TV version. This was not an act of censorship, but clearly confusion has been caused, so we are happy to restore that short section to the TV broadcast and we’ll give the new programme an extra airing tonight as well as tomorrow morning. 2/2 https://t.co/STjcCKsWGt
— BBC HARDtalk (@BBCHARDtalk) December 13, 2018
بی بی سی نے مزید وضاحت پیش کی کہ اسد عمر کا مکمل انٹرویوکلبھوشن کےذکرکےساتھ دوبارہ نشرکیا جائےگا۔