تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

عراق میں قبل مسیح دور کا ریستوران اور فریج دریافت

عراق میں قبل مسیح دور کا ریستوران اور فریج دریافت ہوا ہے ریستوران 2700 قبل مسیح جب کہ فریج 5 ہزار قبل مسیح دور کا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراق کے ماہرین آثار قدیمہ کو ہزاروں سال قدیم یہ تاریخی ریستوران اور فریج لجش شہر کی کھدائی کے دوران ملے۔ جو ما بین النھرین علاقے میں پرانی سومری سلطنت کے شہروں میں سے ایک ہے۔

دریافت کردہ ریستوران کئی حصوں پر مشتمل ہے۔ اس کا ایک حصہ کھلی ہوا میں کھانا کھانے کے لیے رکھا گیا تھا۔ جس کے لیے ایک کمرہ مختص تھا اور وہاں کرسیاں رکھی گئی تھیں اور وہیں ایک تندور کے آثار بھی ملے جہاں بچا ہوا پرانا کھانا بھی رکھا ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق تندور کی شکل جیسی دریافت جگہ حقیقت میں اس قدیم دور کا فریج تھا اور اس کی خاصیت یہ تھی کہ یہ کھانے کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے رطوبت جذب کر لیتا تھا۔

یہاں مخروطی شکل کے درجنوں برتن بھی ملے ہیں جن میں سے بیشتر میں بچی ہوئی مچھلیاں رکھی ہوئی تھیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس زمانے میں کھلی ہوا میں کھانا کھانے کے لیے باقاعدہ جگہ مختص ہوا کرتی تھی۔

یہ مقام 600 ہیکٹر سے زیادہ بڑے رقبے میں پھیلا ہوا ہے۔ یہ مابین النھرین کے جنوب میں بڑے تاریخی مقامات میں سے ایک ہے اور یہاں پانچ ہزار قبل مسیح آبادی تھی، جس کا سلسلہ 2 ہزار قبل مسیح تک جاری رہا۔

بتایا جا رہا ہے کہ عراق میں جو جگہ ان دنوں ’تلول العبا‘ کے نام سے مشہور ہے اور جسے مشرق وسطی کا سب سے پرانا تاریخی مقام گردانا جاتا ہے اس کا پرانا نام لگش ہوا کرتا تھا۔

عراق، امریکا اور برطانیہ کے ماہرین آثار قدیمہ نے 2019 کے دوران اس تاریخی جگہ کی کھدائی کا مشترکہ منصوبہ بنایا تھا اور نئی دریافت اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

یاد رہے کہ امریکا کی پنسلوانیا یونیورسٹی کے ماتحت آثار قدیمہ عجائب گھر، برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی اور بغداد میں آثار قدیمہ کی ریاستی کونسل جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تاریخی مقامات کی دریافت کا کام کر رہی ہیں۔

Comments

- Advertisement -