بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے بھارت کے خلاف میچ میں امپائرز کے دو متنازع فیصلے کو مناسب فارم پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش اور بھارت کے میچ کے دوران بارش ہوگئی جس کے بعد میچ کو ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت کھیلا گیا۔
بارش رکنے کے فوری بعد کھیل کو دوبارہ شروع کیا گیا، بنگلہ دیش 7 اوورز میں بغیر کسی نقصان کے 66 رنز بنا کر ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت بھارت سے 15رنز آگے تھا۔
لیکن دوبارہ میچ شروع ہوا تو پہلی گیند پر بنگلہ دیشی بیٹر لٹن داس پھسل گئے اور اگلی ہی گیند پر رن آئوٹ ہوگئے۔
اسی 7 ویں اوور میں لٹن داس نے ڈیپ آف سائیڈ فیلڈ کی جانب شاٹ کھیلا اور گیند وہاں موجود فیلڈر ارشدیپ سنگھ کے پاس گئی۔
ارشدیپ نے جیسے ہی تھرو وکٹ کیپر کی جانب پھینکی تو پوائنٹ پوزیشن پر موجود ویرات کوہلی نے ایسا ظاہر کیا کہ گیند ان کے پاس آئی اور انہوں نے خالی ہی ہاتھوں سے بولنگ اینڈ کی جانب فیک تھرو کی۔
جسے بنگلہ دیش کے نائب کپتان نورالحسن کی نظروں نے پکڑ لیا، آن فیلڈ امپائرز نے کوہلی کے تھرو کو نوٹس نہیں کیا۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ اس دونوں معاملات کے حوالے سے مناسب فارم پر بات کی جائے گی۔
کرکٹ بورڈ کا یہ بھی کہنا تھا کہ کپتان شکیب نے امپائر سے گراؤنڈ سوکھنے تک کا وقت مانگا تھا لیکن انہیں وقت نہیں دیا گیا۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے کرکٹ آپریشن کے چیئرمین جلال یونس نے اب ان واقعات پر کھل کر بات کی ہے اور وہ اس معاملے کو مناسب فورم پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
جلال یونس کا کہنا تھا کہ فیک تھرو کے حوالے سے ہم نے امپائرز کو مطلع کر دیا ہے لیکن انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس پر توجہ نہیں دی اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ریویو نہیں لیا۔