ٹنڈو محمد خان کے ایک کارخانے میں سیمنٹ سے تیار کی جانے والی خوبصورت جالیاں بنائی جاتی ہے ، جو گھر کی زینت میں اضافہ کرتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹنڈو محمد خان سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے ذیشان علی خاصخیلی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جالیوں کی صنعت میں محنت کش قربان علی گذشتہ 15 سالوں سے سمینٹ بجری سے جالیاں تیار کرنے کا کام کررہا ہے، ایک دن میں قربان علی 100 سے زائد جالیاں آسانی سے بنا لیتا ہے۔
قربان علی نے بتایا کہ میں ایک دن میں 110 سے 115 تک جالیاں بنا لیتا ہو۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے کہا کہ بڑی مہارت اور محنت سے لکڑی کے سانچے میں جالی تیار کرکے اسے کچھ گھنٹوں کے لئے دھوپ میں رکھا جاتا ہے تاکہ جالی کی خوبصورتی اور مضبوطی برقرار رہے۔
قربان علی نے جالی بنانے کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا کہ جالی بنانے میں چار ٹرالی ریتی ، دو بوری سیمنٹ کی ہوتی اور چار لیٹر ڈیزل استعمال ہوتا ہے ، جس میں 5 سے 5 ہزار روپے روز کا خرچہ آتا ہے۔
ذیشان علی کا کہنا تھا کہ اس کارخانے میں جالی کے ساتھ ساتھ سیمنٹ کے بلاک اور ٹائلز بھی تیار کئے جاتے ہیں، چھوٹے صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ مہنگائی سے اس کاروبار پر کافی اثر پڑا ہے.
صنعت کار نے بتایا کہ ہمیں اس کام میں بہت نقصان ہوا ہے اور 15 سے 20 لاکھ کا قرض ہوگیا ہے.
اے آر وائی نیوز کے نمائندے ذیشان علی خاصخیلی حکومتی اداروں کا عدم تعاون اور خام مال مہنگا ہونے کے باعث چھوٹے کارخانے بند ہوتے نظر آتے ہیں۔