غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتہ ہماری جسمانی صحت کے لیے بے حد ضروری ہے اور وہ افراد جو ناشتہ نہیں کرتے، وہ بڑھتی عمر کے ساتھ کئی اقسام کے مرض میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔
دوسری جانب یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ کون سی غذائیں خالی پیٹ فائدہ مند اور کون سی غذائیں ہماری صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔
وہ غذائیں جو صبح سویرے یا نہار منہ نہیں کھانی چاہئیں اس کے بارے میں مندرجہ ذیل سطور میں بیان کیا جارہا ہے۔ قارئین ان ہدایت کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنے ناشتے کو صحت افزا بنا سکتے ہیں۔
نہار منہ یہ پانچ چیزیں نہ کھائیں
دہی : دہی ایک خالص غذا ہے جس کے کئی فائدے ہیں، بچپن سے ہمیں یہی بتایا جاتا ہے کہ خالی پیٹ دہی کا استعمال بہت فائدے مند ہیں لیکن یورپین ماہرین کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ نہار منہ دہی کھانے سے پیٹ میں ہائیڈروکلورک ایسڈ پیدا ہو سکتا ہے جو آپ کے پیٹ میں موجود لیکٹک ایسڈ بیکٹیریا کو ختم کر دیتا ہے۔ اس لئے ناشتے سے پہلے دہی کھانے سے گریز کریں۔
مٹھائی : صبح سویرے اٹھ کر نہار منہ مٹھائی کھانا یا میٹھا کھانا پتے کے لیے بے حد نقصان دہ ہے اس کے علاوہ شوگر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے میٹھا انسولین کی سطح بڑھا دیتا ہے جس کے نتیجے میں لبلبے پر بوجھ میں اضافہ ہو جاتا ہے جو بعد میں شوگر کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
مزید یہ کہ نہار منہ پیسٹری اور کیک جیسی میٹھی غذاؤں سے اِجتناب کرنا چاہئے جو کہ خمیر وغیرہ سے تیار کی جاتی ہیں کیونکہ ان غذاؤں سے معدے اور آنتوں میں تکلیف اور گیس کے مسائل پیش آسکتے ہیں۔
کولڈ ڈرنکس : خالی معدہ کولڈ ڈرنکس پینا معدے تک پہنچنے والے خون کی رفتار کو کم کر دیتا ہے جس کی وجہ سے کھانے کو ہضم ہونے میں وقت لگتا ہے اور دیگر مسائل کے خطرات میں اِضافہ ہو سکتا ہے۔
کھیرا یا دیگر ہری سبزیاں : کچی سبزیوں میں امائنو ایسڈ زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے جو خالی معدے کے لئے کافی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے، اگر اِن سبزیوں کو خالی پیٹ کھالیا جائے تو سینے کی جلن سمیت پیٹ درد کے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ترش پھل : ترش پھلوں میں پایا جانے والا ایسڈ خالی پیٹ کھانے سے سینے کی جلن کا باعث بنتا ہے اور ان سے گیسٹرک السر کا مسئلہ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔