بھارت میں مدھیہ پردیش کے اندورن شہر میں انتظامیہ نے بھکاریوں سے مکمل طور پر جان چھڑانے کے لئے ایک منفرد مہم کا آغاز کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھکاریوں کو شہر سے مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے ایک منفرد مہم شروع کی گئی ہے، انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ جو بھی شخص بھیک مانگنے والوں کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا اسے 1000 روپے انعام دیا جائے گا۔
رپورٹس کے مطابق اندور انتظامیہ نے شہر میں بھیک مانگنے والوں پر مکمل طور پر پابندی لگادی ہے، ساتھ ہی لوگوں کو بھی بھکاریوں کو بھیک دینے سے منع کیا ہے۔
بھیک مانگنے والوں نے پابندی کے باوجود بھی بھیک مانگنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جس کے بعد پولیس کو ان کی اطلاع دو اور انعام پاؤ‘ کے نام سے مہم چلانی پڑی ہے۔
اندور ضلع انتظامیہ کے افسران کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے 2 جنوری کو حکم امتناعی جاری کیا تھا جس میں بھیک مانگنے والے افراد کے بارے میں معلومات دینے والوں کو 1000 روپے کا انعام دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس مقصد کے لیے ایک موبائل فون نمبر بھی فراہم کیا گیا تھا۔
ضلع کلکٹر کے مطابق پچھلے 4 دنوں میں تقریباً 200 افراد نے اس موبائل نمبر پر فون کرکے بھیک مانگنے والوں کی اطلاع فراہم کی ہے، تحقیقات کے دوران 12 افراد کی فراہم کردہ معلومات درست ثابت ہوئیں۔ ان میں سے 6 افراد کو ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں 1000-1000 روپے فراہم کردیئے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزارت برائے سماجی انصاف و امپاورمنٹ نے ملک کے 10 شہروں سے بھیک مانگنے والوں کے خاتمے کا ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا ہے جس میں اندور بھی شامل ہے۔ پچھلے 4 ماہ میں، اندور میں بھیک مانگنے والے 400 افراد کو بازآبادکاری کے لیے شیلٹر ہوم روانہ کردیا گیا ہے، جبکہ 64 بچوں کو ”چائلڈ کیئر انسٹی ٹیوٹ“ میں بھیج دیا گیا ہے۔
سعودی عرب نے بڑی پابندی عائد کر دی
رپورٹس کے مطابق بھیک مانگنے پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی گنجائش ہے جس میں ایک سال تک کی قید یا 5000 روپے تک کا جرمانہ یا دونوں سزائیں ساتھ دی جاسکتی ہیں۔