کراچی: شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار بہروز سبزواری کا کہنا ہے کہ بچپن میں شہروز ایسی حرکتیں کرتا تھا کہ بال کھڑے ہوجاتے تھے۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں اداکار بہروز سبزواری اور ان کے بیٹے شہروز سبزواری نے شرکت کی اور بیٹے کی پڑھائی اور شوبز انڈسٹری میں قدم رکھنے سے متعلق مختلف سوالات کے جوابات دئیے۔
بہروز سبزواری نے کہا کہ ہم نے شہروز پر کبھی کوئی پابندی نہیں لگائی، ہم نے اسے سمجھایا کہ یہ چیز ٹھیک اور یہ غلط ہے پھر فیصلہ اسی کا ہوتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ او لیول تک تو شہروز ایسی حرکتیں کرتا تھا کہ بال کھڑے ہوجاتے تھے، میزبان ندا یاسر نے مسکراتے ہوئے پوچھا کہ کیا کرتا تھا اس پر اداکار نے کہا اب یہ نہیں بتا سکتے لیکن پھر اے لیول کرنے کے بعد شہروز نے لندن جانے کا اصرار کیا اور شوبز کی تعلیم حاصل کی۔
سینئر اداکار نے بتایا کہ لندن سے جب یہ واپس آیا تو بالکل مختلف تھا۔
بہروز سبزواری نے بتایا کہ شہروز لاڈلہ بہت ہے میں نے اسے کبھی ہاتھ نہیں لگایا آپ اس سے پوچھ سکتی ہیں اس پر شہروز نے کہا کہ بابا نے ہاتھ نہیں لگایا لیکن ان کی دہشت بہت ہے۔
شہروز سبزواری نے بتایا کہ والدہ کی وجہ سے میں صفائی پسند ہوں، لندن میں ایک دن گھر میں واپس آیا تو بیڈ نہیں بنا ہوا تھا، میں نے گھر میں والدہ کو یہ کرتا دیکھا تھا تو لندن میں بیڈ خود ہی بنایا۔
اداکار نے بتایا کہ ہمارے زمانے میں فون کا زمانہ نہیں تھا، کمرے میں اسکائپ کے ذریعے والدین سے باتیں کرتا تھا اب تو فون کے ذریعے کہیں بھی بات کرسکتے ہیں۔