اشتہار

غزہ میں جنگ بندی کا مشن، اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ چین پہنچ گئے، بڑا بیان جاری

اشتہار

حیرت انگیز

بیجنگ: غزہ میں جنگ بندی کے مشن پر اسلامی ممالک (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ نے عالمی دارالحکومتوں کا دورہ شروع کر دیا ہے، اور اس سلسلے میں سب سے پہلے چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے پیر کے روز 4 عرب اور ایک انڈونیشیائی وزیر خارجہ کا بیجنگ میں خیر مقدم کیا، انھوں نے فلسطین، سعودی عرب، مصر، اردن اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ سے بیجنگ میں ملاقات کی اور غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی عرب، مصر، اردن، فلسطینی اتھارٹی اور انڈونیشیا کے وزرا نے عالمی دارالحکومتوں کا دورہ شروع کرنے کے لیے سب سے پہلے بیجنگ کا انتخاب کیا، جس سے چین کے بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی اثر و رسوخ اور فلسطینیوں کے لیے اس کی دیرینہ حمایت کا پتا چلتا ہے۔

- Advertisement -

بیجنگ میں اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کی اہم بیٹھک ہوئی، جس میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت رکوانے اور علاقے میں انسانی امداد کی بحالی اور غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔

او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحہ سمیت وزرا کے وفد کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت رکھنے والے ممالک کے عہدیداروں سے بھی ملاقات ہوگی، جس میں مغرب پر یہ زور دیا جائے گا کہ وہ اسرائیل کے اس مؤقف کو مسترد کرے کہ وہ غزہ میں اپنے حق دفاع میں حملے کر رہا ہے۔

چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ ان کا ملک عرب اور اسلامی دنیا میں ’’ہمارے بھائیوں اور بہنوں‘‘ کے ساتھ مل کر غزہ کی جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے کی کوشش کرے گا۔ انھوں نے بیجنگ سے دورے کے آغاز کو چینی قوم پر اعتماد کا مظہر قرار دیا۔ واضح رہے کہ او آئی سی کے اعلیٰ سفارت کاروں کا یہ گروپ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے دوسرے دارالحکومتوں کا دورہ بھی کرنے والا ہے۔

چینی وزیر خارجہ نے محصور غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی مخالفت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ترجیحی بنیاد پر فوری طور پر جنگ بندی کی جائے، کیوں کہ جنگ بندی اب سفارتی بیان بازی نہیں ہے، بلکہ غزہ کے لوگوں کے لیے زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں