تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

موٹے، کمزور یا درمیانے، کرونا وائرس کس جسامت کے شخص کے لیے خطرہ ہے؟

نیویارک: امریکی سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ موٹاپے کا شکار افراد کرونا وائرس کا جلد شکار ہوسکتے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست نیویارک کے سائنسی ماہرین نے کرونا کے پھیلاؤ اور اس کی روک تھام کے حوالے سے تحقیقی مطالعہ کیا۔

ماہرین نے مطالعے کے دوران متاثرہ افراد کا ڈیٹا جمع کیا اور شواہد کی بنیاد پر رپورٹ تیار کی۔

ماہرین کے مطابق کرونا وائرس کا سب سے زیادہ خطرہ مٹاپے کا شکار  افراد کو ہے اگر وہ اپنا وزن کم کرلیں تو وائرس کو باآسانی شکست دے سکتے ہیں۔

نیویارک یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ جن لوگوں جے جسم کا میس انڈیکس 25سے کم ہے وہ صحت مند قرار پاتے ہیں اور  اُن لوگوں کے لیے کرونا زیادہ خطرناک ثابت نہیں ہوتا، البتہ 25سے 29باڈی میس انڈیکس مٹاپے کے قریب ہوتا ہے جبکہ 30یا اس سے زیادہ مٹاپا شمار ہوتا ہے، ایسے لوگوں کو کرونا کے خطرات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کرونا وائرس: قبل ازوقت ظاہر ہونے والی 8 بڑی علامات

دوسری جانب مختلف ممالک میں کرونا کے مریضوں کے اعداد و شمار میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ موٹاپا ہی کرونا وائرس کے حوالے سے سب سے خطرناک پہلو ہے۔

ماہرین کے مطابق پہلا خطرناک ترین پہلو عمر رسیدگی، دوسرا قوت مدافعت کی کمزوری، تیسرا ذیابیطس یا دل کے امراض، چوتھا موٹاپے کا شکار افراد ہیں۔

Comments

- Advertisement -