بیروت: اسرائیل نے راتوں رات بیروت پر 30 سے زائد حملے کیے ہیں، جو کہ اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے بھیانک ترین رات تھی۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بیروت کے جنوبی مضافات میں 30 سے زائد حملوں میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا۔
لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) نے رپورٹ کیا کہ بیروت پر اسرائیل کی جارحیت کے آغاز کے بعد سے اب تک یہ سب سے زیادہ بھاری اور تباہ کن رات تھی، بھیانک دھماکوں کی آوازیں رات بھر پورے شہر میں سنی جاتی رہیں، اور مضافاتی علاقہ داحیہ سیاہ دھوئیں سے ڈھکا ہوا ہے۔
اسرائیل نے جن جنوبی مضافاتی علاقوں پر بمباری تیز کی ہے، انھیں حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، پچھلے ہفتے یہاں اسرائیل نے ایک حملے میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو شہید کر دیا تھا اور جمعہ کو ان کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی حملوں کے بعد حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین لاپتا ہوگئے
الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی فوج کی جانب سے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر یہ حملوں کی ایک نئی لہرہے، جس میں لبنان کے دارالحکومت کے ارد گرد شعلے آسمان تک پہنچ گئے اور بھیانک آوازیں گونجتی رہیں۔
اس دوران آسٹریلوی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ بڑھتے اسرائیلی حملوں کے دوران 407 آسٹریلوی اور ان کے خاندان کے افراد حکومت کی مدد سے چلنے والی دو پروازوں سے راتوں رات بیروت سے نکل گئے ہیں۔