لبنان نے حزب اللہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایران کا ساتھ نہیں دینا ہے۔
لبنان کی مقامی میڈیا کے مطابق لبنان کی حکومت نے حزب اللہ کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد اسرائیل کے خلاف ایرانی پراکسی کا حصہ نہ بنے، اب اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق لبنان کی جانب سے جزب اللہ گروپ کو کہا گیا ہے کہ وہ وقت ختم ہوگیا جب تنظیم نے ریاستی احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے جنگ میں جانے کا فیصلہ کیا تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ لبنانی حکام نے حزب اللہ کو بھی خبردار کیا ہے کہ حزب اللہ نے اگر ایران کا ساتھ دیا تو ملک کو جنگ میں دھکیلنے کی ذمےداری حزب اللہ پر عائد ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر حملہ، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا
اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید
واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعہ کے روز ایران پر فضائی حملوں کی ایک بڑی کارروائی کی، جس میں 100 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا، جن میں جوہری اور عسکری مقامات شامل تھے۔
اسرائیلی وزیرِاعظم نے دعویٰ کیا کہ حملے میں ایران کی نطنز میں واقع جوہری تنصیب کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق، ان حملوں میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری، پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی، جوہری سائنس دان محمد مہدی طہرانچی اور فریدون عباسی شہید ہوگئے ہیں۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت پانچ شہری شہید اور کم از کم 20 زخمی ہوئے ہیں۔