اتوار, نومبر 24, 2024
اشتہار

بیلاروس کا 68 رکنی اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: بیلاروس کا 68 رکنی اعلیٰ سطح کا وفد اہم دورے پر اسلام آباد پہنچ گیا جس کا پرتپاک استقبال وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی و دیگر حکام نے کیا۔

دوست ملک کے وفد میں وزیر خارجہ، وزیر توانائی، وزیر صنعت، وزیر عدل و انصاف، وزیر مواصلات، وزیر قدرتی وسائل، وزیر ہنگامی حالات، چیئرمین ملٹری انڈسٹری کمیٹی اور 43 بڑی کاروباری شخصیات بھی شامل ہیں۔

محسن نقوی نے بیلاروسی وزیر خارجہ میکسم ریجنکوف اور وزیر توانائی سے ملاقات کی اور کہا کہ وفد کو اسلام آباد آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، پاکستان کی حکومت اور عوام صدر الیگزینڈرلوکاشینکو کی آمد کے منتظر ہیں۔

- Advertisement -

وزیر داخلہ نے کہا کہ صدر بیلاروس کا دورہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں اہمیت کا حامل ہے، پاکستان دوست ملک کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور تعلقات کو مختلف شعبوں میں آگے بڑھانے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دورے سے دونوں ممالک میں صنعتاور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھے گا۔

پی ٹی وی کے مطابق بیلاروسی وفد کی قیادت ان کے وزیر خارجہ کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور دیگر حکام نے وفد کا استقبال کیا۔ یاد رہے کہ دوست ملک کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر کل پاکستان پہنچیں گے۔

چند روز قبل دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا تھا کہ صدر الیگزینڈر لوکا شنکو 25 سے 27 نومبر تک پاکستان کا دورہ کریں گے، دورے کے دوران وہ وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کریں گے جبکہ دو طرفہ تعاون اور روابط کے فروغ پر بات کی جائے گی۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا تھا کہ پاکستان اور بیلاروس کے دورمیان متعدد معاہدوں اور ایم اویوز پر دستخط ہوں گے، دورہ دونوں ممالک کے مضبوط اور بڑھتی شراکت داری کا مظہر ہے۔

گزشتہ ہفتے اے آر وائی نیوز نے ذرائع کا حوالہ دے کر بتایا تھا کہ دورے کے دوران پاکستان بیلاروس روڈ میپ 27-2025 پر دستخط ہوں گے۔

اس کے علاوہ زراعت، تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، صنعت اور ادویہ سازی کے شعبوں میں مفاہمت کی یاد داشتوں پر دستخط ہوں گے جبکہ زرعی مشینری اور ٹریکٹر کی تیاری کی صنعت میں تعاون کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ تجارت، سرمایہ کاری، سکیورٹی اور دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال اور خطے و عالمی صورتحال پر بات چیت کی جائے گی۔

دوسری جانب، وفاقی حکومت نے دوست ملک کے صدر اور وفد کے دورے کو کامیاب بنانے اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت و کارکنوں کو اسلام آباد میں داخلہ روکنے کیلیے سخت اقدامات کر رکھے ہیں۔ دارالحکومت کے تمام خارجی و داخلی راستوں کو سیل کیا گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں