ٹوکیو: جاپان میں ہونے والے ٹوکیو اولمپکس کے دوران بیلا روس کی ایتھلیٹ کو واپس وطن جانے پر مجبور کیا گیا جس کے بعد انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے ان کے کوچز کے خلاف کارروائی کردی۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بیلاروس کی 24 سالہ اسپرنٹر کرسٹینا سب کی توجہ کا مرکز بن گئیں، کرسٹینا کو ان کے کوچز نے ٹوکیو سے واپس ملک جانے پر مجبور کیا تھا، کرسٹینا نے ملک جانے کے بجائے پولینڈ کا ویزہ حاصل کیا۔
بیلا روسی حکام کا کہنا ہے کہ کرسٹینا ذہنی طور پر بہتر محسوس نہیں کررہی تھیں اس لیے انہیں واپس بھیجا گیا، تاہم کرسٹینا کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوچز کی غفلت کے بارے میں سوشل میڈیا پر لکھا تھا اس لیے انہیں واپس بھیجا گیا۔
دوسری جانب انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کا کہنا ہے کہ اولمپکس میں حصہ لینے والی ایک ایتھلیٹ کو زبردستی ٹوکیو چھوڑنے پر مجبور کرنے والے بیلاروس کے 2 کوچز کی ایکریڈیشن ختم کردی گئی ہے۔
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دونوں کوچز آرتھر شمک اور یوری میسوک نے اولمپک ولیج چھوڑ دیا ہے۔