بیلجیم نے یورپی یونین کی جانب سے اسرائیل پر ہتھیاروں کی مکمل پابندی کی حمایت کردی۔
بیلجیئم کے ترقیاتی تعاون کے وزیر نے کہا ہے کہ برسلز، جو یورپی یونین کی گردشی صدارت کا حامل ہے اسرائیل کو یورپی یونین کے ہتھیاروں کی برآمدات پر مکمل پابندی کی حمایت کرتا ہے لیکن اسے یورپی یونین کے دیگر ارکان کی مزاحمت کا سامنا ہے۔
دی نیشنل اخبار کے تبصروں کے مطابق کیرولین گینز نے اردن کے دارالحکومت کے دورے کے موقع پر کہا، ’’یہ بالکل واضح ہے کہ بیلجیم ہتھیاروں پر مکمل پابندی کے حق میں ہے لیکن کچھ رکن ممالک اب بھی اسلحہ برآمد کر رہے ہیں۔‘‘
گینز نے کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے لیکن دوسری طرف، 7 اکتوبر کو جو کچھ ہوا اس کے لیے پوری آبادی کو سزا دینے کی اجازت نہیں ہے۔
جرمنی، جو اب تک اسرائیل کو بلاک کا سب سے بڑا فوجی برآمد کنندہ ہے نے اپریل میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں نکاوراگوا کے خلاف لائے گئے مقدمے میں اپنی کھیپ کا دفاع کیا تاہم، جرمنی کے وزیر دفاع بورس پسٹوریئس نے گزشتہ ہفتے اشارہ کیا تھا کہ برلن رفح آپریشن کے بعد اسرائیل کو ہتھیاروں کی کچھ ترسیل روکنے پر غور کر رہا ہے۔