ملک سے باہر دو سال سے زائد عرصے تک جلاوطنی کی زندگی بسر کرنے والی محترمہ بے نظیر بھٹو نے مارشل لا کے بعد 1986 میں پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کیا۔
لاہور وہ شہر تھا جہاں آج ہی کے روز (10 اپریل) ان کے طیارہ زمین پر اترا اور عوام کا ایک سمندر تھا جس نے پاکستان پیپلز پارٹی اورعوام کی قائد کا استقبال کیا۔ کہتے ہیں لاکھوں لوگ اس روز سڑکوں پر موجود تھے۔
جلاوطنی سے پہلے بے نظیر بھٹو کئی سال پاکستان میں نظر بند رہی تھیں۔ وطن آمد پر پروگرام کے مطابق محترمہ بے نظیر بھٹو کو مینارِ پاکستان پر جلسہ عام سے خطاب کرنا تھا جس کے لیے وہ ایک جلوس کی شکل میں مینار پاکستان پہنچیں۔
ایک طرف تو سیاست میں ان کی آمد اور اس سے پیدا ہونے والی زبردست ہلچل ملکی تاریخ میں محفوظ ہوگئی اور دوسری جانب لاکھوں کی تعداد میں عوام کی جانب سے والہانہ محبت کا اظہار اور شان دار استقبال یادگار ثابت ہوا۔
یہی نہیں بلکہ 10 اپریل کو جب محترمہ بے نظیر بھٹو لاہور میں مینارِ پاکستان کے لیے روانہ ہوئیں تو یہ سفر لگ بھگ دس گھنٹوں میں طے ہوا اور اس طرح وہ ایک منفرد اور یادگار سفر بن گیا۔