اسلام آباد: سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں ملزمان کی ضمانتوں پر رہائی کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے کیس میں نامزد پولیس افسران کی ضمانتوں کے خلاف اپیل خارج کردی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں ملزم پولیس افسران کی ضمانتوں کے خلاف اپیل کی سماعت جسٹس آصف سعید اور جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل بینچ نے کی۔
سماعت میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو بھی موجود تھے۔
درخواست گزار کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل میں کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف بھی اسی مقدمےمیں نامزد ہیں، جنہوں نے ججز کو بھی بند کیا۔ سابق صدر سب کنٹرول کر رہے تھے، پولیس افسران بھی مشرف کے کنٹرول میں تھے۔
انہوں نے دلائل دیے کہ ہائیکورٹ کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کا سیکشن 25 اے ضمانت دینے سے روکتا ہے جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ تین مقدمات کی نظیر موجود ہے یہ معاملہ طے ہو چکا ہے، آپ کیس کی میرٹ پر بات کریں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا نے دیکھا ایک شوٹر نے قریب سے پوائنٹ بلینک پر گولی ماری۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ اقوام متحدہ رپورٹ نے کہا کہ باکس سیکیورٹی سے واقعہ کو روکا جا سکتا تھا۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا یہ دونوں افسران ایک سال سے ضمانت پر ہیں، ضمانت منسوخی پر آپ کو شواہد دینا ہوں گے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ضمانت قانون کے مطابق نہیں دی گئی جس پر جج نے دریافت کیا کہ شواہد کیا ہیں کہ ضمانت قانون کے مطابق نہیں دی گئی۔
وکیل نے کہا کہ قد آور لیڈر کا قتل لواحقین کا نہیں بلکہ پورے خطے کا نقصان ہے، انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو قتل کیس کا حوالہ دیا جس پر جج نے کہا کہ آپ قانون اور سیاست کو الگ رکھیں۔
جج نے کہا کہ استغاثہ کو مزید شواہد دینے چاہیئے تھے جو نہیں دیے گئے۔ وکیل نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں کو بے نظیر بھٹو کو لاحق خطرات کا علم تھا، کرائم سین کو دھونے کا اقدام جان بوجھ کر کروایا گیا۔
جج نے کہا کہ بی بی سی نے 10 اقساط پر مشتمل اسیسنیشن کے نام سے پروگرام کیا، پورا پروگرام بی بی کے قتل کے حوالے سے ہے۔ انہوں نے ہماری تفتیشی ایجنسیوں سے زیادہ بہتر تحقیق کی۔
عدالت نے کہا کہ ملزمان نے ضمانت کی رعایت کا غلط استعمال نہیں کیا ہے، ہائیکورٹ کو ملزمان کو دہشت گردی مقدمات میں ضمانت دینے کا اختیار ہے۔
بعد ازاں عدالت نے ملزمان کی ضمانتوں پر رہائی کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کیس میں نامزد پولیس افسران کی ضمانتوں کے خلاف اپیل خارج کردی۔
بلاول بھٹو کی گفتگو
سماعت کے بعد چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں دیا گیا، وہ بھاگے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو بھی سزا نہیں ہوئی، ملوث افسران کو ڈیوٹیوں پر بھی بحال کیا گیا، امید ہے شہید ذوالفقار بھٹو کیس اور شہید بے نظیر بھٹو کیس میں انصاف ملے گا۔