اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی کی سابق چیئرپرسن اور سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے قتل کیس کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی اور ملزمان کے بعد حکومت نے بھی بینظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ چیلنج کردیا۔ وفاقی حکومت نے 5 ملزمان کی بریت اور 2 پولیس افسران کی سزا کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔
اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ دونوں پولیس افسران سعود عزیز اور خرم شہزاد کو سزا کم ملی ہے۔
مزید پڑھیں: بے نظیر بھٹو قتل کیس میں پرویز مشرف اشتہاری قرار
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی بھی انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرچکی ہے اور اس سلسلے میں 3 اپیلیں دائر کر چکی ہے۔
دوسری جانب کیس میں سزا پانے والے پولیس افسران نے بھی حکمنامے کو چیلنج کیا تھا۔ سعود عزیز اور خرم شہزاد نے استدعا کی تھی کہ ان کی سزائیں کالعدم قرار دے کر انہیں رہا کیا جائے۔
یاد رہے کہ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بے نظیر قتل کیس کی سماعت گزشتہ 9 برس سے جاری تھی جس کا فیصلہ گزشتہ ماہ سنایا گیا۔
عدالت نے 2 افراد کو جرم کی سزا سنائی جبکہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشروف کو مفرور قرار دیتے ہوئے ان کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔
فیصلے کو پاکستان پیپلز پارٹی نے مسترد کردیا تھا۔ بے نظیر بھٹو کی صاحبزادیوں آصفہ اور بختاور نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ قتل کیس میں صرف سہولت کاروں کو سزا ہوئی، حقیقی قاتل آج بھی آزاد ہیں۔
انہوں نے سابق صدر پرویز مشرف کو گرفتار کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔