تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

ماں کا دودھ بچوں کو ایک اور بیماری سے بچانے میں معاون

ماں کا دودھ بچے کی پہلی صحت بخش غذا ہے، ماں کا دودھ ہر بچے کا حق ہے کیونکہ یہ اسے نشونما پاتے جسم کے لیے نہایت ضروری ہیں۔

ماں کے دودھ میں ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو اسے بچپن سے بڑھاپے تک نہ صرف صحت مند رکھتے ہیں بلکہ کئی بیماریوں سے تحفظ بھی فراہم کرتے ہیں، اس میں موجود مالیکیولز بچوں میں مختلف الرجی کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں، یہ بات ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔

اس نئی تحقیق کے مطابق ماں کے دودھ میں چھوٹے مالیکیولز بچوں میں دائمی الرجی جیسے ایگزیما اور مختلف غذا سے ہونے والی الرجی پیدا کرنے کے امکانات کو کم کر سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کے نتائج ماؤں کو دودھ پلانے کی جانب راغب کرنے کی تحریک پیدا کر سکتے ہیں، ساتھ ہی اس سے دودھ پلانے والوں والی ماؤں کی حوصلہ افزائی بھی ہوتی ہے جو اپنے اس عمل سے بچوں کو مستقبل میں دائمی الرجی سے محفوظ رکھ سکتی ہیں۔

ایٹوپک الرجی جیسی مختلف غذا سے ہونی والی الرجی، دمہ، اور جلد کی ایک ایسی حالت جسے ایٹوپک ڈرمیٹائٹس کہتے ہیں، دنیا بھر میں تقریباً ایک تہائی بچوں میں اس وقت جنم لیتی ہے جب یہ بچے کمزور مدافعتی نظام کے ساتھ ماحول کا سامنا کرتے ہیں۔

پیڈیا ٹرکس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پین اسٹیٹ ہیلتھ چلڈرن اسپتال کے ماہر امراض اطفال سٹیون ہکس کا کہنا ہے کہ 3 ماہ سے زیادہ ماں کا دودھ پینے والے شیر خوار بچوں میں اس الرجی کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔

ماں کے دودھ میں موجود مائیکرو رائبو نیوکلک ایسڈز چھوٹے مالیکیولز کی صورت میں موجود ہوتے ہیں جو بچے کے پورے جسم میں جین کے طریقہ کار کو منظم کر سکتے ہیں۔

ہکس کا کہنا ہے کہ ماں کے دودھ میں تقریباً 1 ہزار مختلف قسم کے مائیکرو رائبو نیوکلک ایسڈز ہوتے ہیں تاہم اس کی ساخت تمام خواتین میں وزن، غذا کے میعار اور جینیات جیسی زچگی کی خصوصیات کی وجہ سے مختلف ہوتی ہے، تاہم ان میں صرف 4 بچوں کی الرجی کے خلاف تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔

اس مقصد کے لیے ماہرین نے 163 ماؤں کو تحقیق میں شامل کیا جنہوں نے بچوں کی پیدائش سے لے کر کم از کم 4 ماہ یا 12 ماہ تک دودھ پلانے کا منصوبہ بنایا، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ بچے ایک وقت میں کتنے دیر تک ماؤں سے فیڈ لیتے ہیں۔

نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ ماں کا دودھ بچوں میں مستقبل میں ہونے والی الرجی سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

Comments

- Advertisement -