موسم سرما میں امرود قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے اور آج کل مارکیٹ میں باآسانی دستیاب بھی ہے، حکماء نزلہ، زکام، سردی اور جلدی امراض میں امردو کے پتوں کو پکا کر اس کا جوشاندہ استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیتے ہیں۔
امرود دنیا کے بہترین پھلوں میں شمار ہوتا ہے، اس کا وزن 25گرام سے لے کر 500گرام تک ہو سکتا ہے۔ اس کے چھلکے کا رنگ ہرا اور گودے کا رنگ سفید ، پیلا یا گلابی ہوتا ہے۔
یہ اپنی خوشبو اور ذائقے میں سب سے منفرد ہے۔ اس کے درخت اور پھل کی کوئی چیز بیکار نہیں ہے مثلاً امرود کی لکڑی نہایت مضبوط اور ٹھوس ہوتی ہے اور اس کی لکڑی میں لچک بھی ہوتی ہے۔ اس سے چھوٹے چھوٹے لکڑی کے سامان بنائے جاتے ہیں اس کے پتّے بکثرت دواؤں میں استعمال ہوتے ہیں۔
بھارت کے معروف حکیم محمد فاروق حبان قاسمی کے مطابق امرود سے کھانسی اور گلے کی موسمی بیماریاں دور ہوجاتی ہیں، بدہضمی میں امرود استعمال کریں تو پیٹ صاف ہوجاتا ہے، نیز جگر کی خرابی میں امرود قدرت کا انمول تحفہ ہے۔
بعض قدیم اطباء نے لکھا ہے کہ امرود اگر مستقل استعمال کیا جائے تو کبھی دل کی بیماری نہیں ہوتی اور جو لوگ خونی، بادی یا ریاحی بواسیر میں مبتلا ہوں اور قبض کی دائمی شکایت ہو تو ان کے لئے امرود اکسیر ہے۔
امرود کے بیج معدہ کو صاف کرتے ہیں اور اس کا گودا یعنی مغز معدہ کو تقویت پہنچاتا ہے۔ امرود ہی وہ پھل ہے جو بہت جلد ہضم ہوکر صالح خون انسانی جسم کو عطا کرتا ہے۔ مختصر یہ کہ اس کے فوائد بے شمار ہیں اور اس کا استعمال کرنے والا ہمیشہ فائدہ محسوس کرتا ہے۔