تمام پھولوں میں گلاب کا پھول نمایاں اہمیت اور خاصیت رکھتا ہے اسے پھولوں کا بادشاہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، گلاب نہ صرف خوشبو بکھیرنے یا محبّت کے اظہار ہی کا ذریعہ نہیں بلکہ کئی امراض کے علاج کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حکیم اجمل اسماعیل نے گلاب کے پھول کی طبی افادیت سے متعلق حیران کن انکشافات کیے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر عرق گلاب کی بات کی جائے تو یہ سوزش کو ختم کرتا ہے، گلاب کی پتیوں میں قدرت نے اینٹی انفلیمیٹری خصوصیت رکھی ہے جس سے درد، سوجن اور جلن سے آرام ملتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آنکھوں کی سُرخی دُور کرنے اور چہرے کی تازگی کیلیے عرقِ گلاب کا کوئی ثانی نہیں، اگرعرقِ گلاب میں گلاب کا سفوف مِکس کرکے چھالوں پر لگایا جائے تو فوری آرام ملتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حاملہ خواتین کو قبض کی شکایت کی صورت میں گل قند کھلائی جاتی ہے جو بے حد مفید ہے۔
حکیم اجمل اسماعیل نے بتایا کہ یہ گلاب کا پھول دو متضاد کیفیات رکھتا ہے، اس کی پتیاں قبض کشا ہوتی ہیں جبکہ اس کے درمیان میں موجود زیرہ نما شے کو ڈائریا اور خون روکنے کیلیے بھی مریض کو دیا جاسکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دل کی کمزوری میں مبتلا مریض ایک کپ عرقِ گلاب میں آدھا چائے کا چمچ گلاب کا سفوف مِکس کرکے دِن میں دو بار استعمال کریں لیکن اس کیلیے اپنے معالج کا مشورہ بھی بے حد ضروری ہے۔
اس کے علاوہ اگر آنتوں کی خراش، کمزوری یا خونی و صفراوی رطوبت کے باعث اسہال کی کیفیت ہو تو گلاب بطور سفوف یا عرق استعمال کیا جاسکتا ہے۔
یہ جان کر آپ کو حیرت ہوگی کہ گلاب کی پتیوں میں فائبر پایا جاتا ہے اور کیلوری کی مقدار کم ہوتی ہے جو آپ کا وزن کم کرنے میں بھی مدد کرتی ہے، گلاب کی پتیاں نظام ہاضمہ بھی درست رکھنے میں اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔