بدھ, مارچ 5, 2025
اشتہار

سرکہ کو ہلکی آنچ پر گرم کریں پھر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!! دانت مضبوط اور چمک دار

اشتہار

حیرت انگیز

سرکہ عموما ہر گھر میں پایا جاتا ہے یہ نہ صرف کھانوں کیلیے ضروری ہے بلکہ اسے دانت صاف اور مضبوط کرنے، پھپھوندی ہٹانے، قالین صاف کرنے اور داغوں کو دھونے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

اس کے یہی فوائد نہیں ہیں بلکہ سرکہ کو سلاد پر ڈالنے اور اچار میں بھی شامل کیا جاتا ہے تاکہ اس کا ذائقہ بہتر بنایا جا سکے۔

بولڈ اسکائی نیوز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ہر کوئی سفید سرکہ سے واقف ہے، اب سیب سائڈر سرکہ سے بھی لوگ واقف ہوچکے ہیں جو وزن میں کمی، بالوں اور جلد کے لیے نہایت مفید ہے۔

سرکہ سو بیماریوں کی جڑ قبض کی شکایت بھی دور کرتا ہے۔ سرکے کو گرم کرکے اس سے کُلّی کرنے کے نتیجے میں دانتوں کا درد ختم اور مسوڑھے مضبوط ہوتے ہیں۔

سرکے کا استعمال مجموعی صحت کے لیے بھی مفید ہے، اس کے باقاعدگی کے استعمال سے پیٹ کی چربی ختم ہوتی ہے، روزانہ رات سونے سے قبل اگر نیم گرم پانی میں سرکہ ڈال کر پی لیا جائے تو اس کے نتیجے میں پیٹ کی چربی بغیر ورزش کے ہی گھلنے لگتی ہے۔

بہت سے قارئین یہ نہیں جانتے ہوں گے کہ مارکیٹ میں سفید سرکہ، بالسمیک سرکہ، ایپل سائڈر سرکہ، اور دیگر مشہور برانڈز کے علاوہ درجنوں اقسام کے سرکے دستیاب ہیں۔ جس میں ناریل ، کھجور اور شہد سے تیار کردہ سرکہ، اس کے علاوہ سیب اور گنے کا سرکہ بھی صحت کیلئے مفید ہے، تاہم مریضوں کو ڈاکٹر کے مشورے کے بعد سرکہ کا استعمال کرنا زیادہ بہتر ہے۔

سرکہ کی تمام اقسام میں سب سے زیادہ مشہور سفید سرکہ اور سیب کا سرکہ ہے۔ سرکہ ایسٹیک ایسڈ بیکٹریا کے ذریعے ایتھنول پیدا کرنے کے لیے شوگر مائع کو خمیر بنا کر تیار کیا جاتا ہے۔ ناریل، چاول، کھجور، شہد وغیرہ سمیت بہت سے خمیر شدہ اجزاء سرکہ بنانے میں استعمال ہوسکتے ہیں۔

سیب کا سرکہ متعدد فوائد کا حامل ہوتا ہے، یہ خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے اور نظام انہضام کو بہتر کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

چاول کا سرکہ سب سے قدیم مانا جاتا ہے البتہ صحت کےمعاملے میں اسے زیادہ مقبولیت نہیں مل سکی۔ چاول کا سرکہ سفید سرخ اورسیاہ رنگوں میں دستیاب ہے اور اس میں ایسٹک ایسڈ اور معتدل مقدار میں امینو ایسڈ ہوتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں