بنگلور: ہندو انتہا پسندوں نے پاکستان دشمنی میں تمام حدیں پار کردیں، ہندو انتہا پسندوں نے بنگلور کی مشہور کراچی بیکر پر دھاوا بول دیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی پاکستانی شہر کے نام سے بھی نفرت کرنے لگے ہیں، ہندو انتہا پسندوں نے 1953 سے بنگلور میں قائم کراچی بیکری پر حملہ کیا اور بیکری مالکان سے ’کراچی‘ نام ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
بیکری کے اسٹاف نے وضاحت دی کہ صرف نام کراچی بیکری ہے لیکن مالکان اور بیکری میں کام کرنے والے ملازم ہندو ہیں تاہم ہندو انتہا پسندوں نے ان کی ایک نہ سنی اور کراچی نام ہٹانے کا کہتے رہے۔
بیکری مالکان نے ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے حملے کے بعد کراچی بیکری کے نام سے آویزاں سائن بورڈ کے آگے بیکری آئٹمز کا اسٹیکر چسپاں کردیا جس پر ہندو انتہا پسند چلے گئے۔
واضح رہے کہ پلوامہ میں خودکش حملے کے نتیجے میں 46 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سے بھارتی بربریت جاری ہے، کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ نہ تھم سکا ہے، حریت رہنما کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستانی فن کاروں کے بھارت میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی ہے کہ جبکہ بھارت میں موجود کشمیری طلباء پر بھی ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
یاد رہے کہ بھارت میں عام انتخابات کے قریب ہیں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی سیاست دان عام انتخابات میں پاکستان کارڈ استعمال کرکے کامیابی حاصل کرتے ہیں۔