ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری کا آغاز ہوگیا ہے اور اس کے ساتھ ہی گرم اور خشک علاقوں کے رہنے والوں نے برفباری دیکھنے کے لیے اپنا بوریا بستر باندھ لیا ہے۔
پاکستان قدرتی مناظر کے حوالے سے دنیا کے حسین ترین ممالک میں سے ایک ہے جہاں چاروں موسم پائے جاتے ہیں۔ اس سال اگر آپ بھی برف باری دیکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ آپ کو کن مقامات کا انتخاب کرنا چاہیئے۔
وادی کیلاش
پاکستان کی وادی چترال اور وادی کیلاش دو خوبصورت ترین مقامات ہیں۔ وادی کیلاش میں ایک مختلف مذہب کے لوگ آباد ہیں جن کی روایات و ثقافات نہایت خوبصورت، سحر انگیز اور منفرد ہیں۔
اگر آپ سردیوں میں یہاں کا دورہ کرتے ہیں تو آپ ان کے تہوار سنو گالف میں شرکت کر سکتے ہیں۔
وادی ناران
خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں واقع وادی ناران اپنی خوبصورتی اور جھیل سیف الملوک کی وجہ سے بے حد مشہور ہے۔
یہاں کی لوک کہانیوں کے مطابق اس جھیل پر چاند راتوں میں آسمان سے پریاں اترتی ہیں۔
مالم جبہ
وادی سوات میں واقع ہل اسٹیشن مالم جبہ بھی ایک خوبصورت مقام ہے۔ یہ پاکستان میں برف کے کھیل اسکینگ کا واحد مرکز ہے۔
یہ مقام تاریخ سے دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے بھی دلچسپی کا باعث ہے کیونکہ یہاں بدھ مت کے دو سٹوپا (جہاں گوتم بدھ کی راکھ دفن ہے) اور 6 بدھ عبادت گاہیں بھی موجود ہیں۔
وادی ہنزہ
پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان میں دریائے ہنزہ کے کنارے واقع یہ ایک پہاڑی علاقہ ہے۔
یہاں کا بلتت قلعہ سیاحوں کے لیے پرکشش ترین مقام ہے جبکہ یہاں سے پاکستان میں موجود خوبصورت بلند پہاڑی چوٹیوں کا بھی نظارہ کیا جاسکتا ہے۔
سکردو
دریائے سندھ اور دریائے شگر کے سنگم پر واقع اسکردو سطح سمندر سے 8 ہزار 200 فٹ بلند ہے۔
یہاں موجود جھیلیں اپر کچورا جھیل، لوئر کچورا جھیل اور صدپارہ جھیل خوبصورت ترین جھیلیں ہیں۔
زیارت
ضلع زیارت نہ صرف ایک سیاحتی بلکہ تاریخی مقام بھی ہے۔ یہاں زیارت ریزیڈنسی موجود ہے جہاں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی زندگی کے آخری ایام گزارے تھے۔
یہاں پر دنیا کا دوسرا بڑا صنوبر کا جنگل بھی موجود ہے۔ اس جنگل میں 5 سے 7 ہزار سال قدیم درخت بھی موجود ہیں۔
نتھیا گلی
نتھیا گلی صوبہ خیبر پختونخوا کا ایک پہاڑی قصبہ ہے جو ضلع ایبٹ آباد میں مری کو ایبٹ آباد سے ملانے والی سڑک پر 8200 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔
پیر چانسی
سطح سمندر سے ساڑھے 9 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع یہ مقام مظفر آباد میں واقع ہے۔
کیل گاؤں
آزد کشمیر میں وادی نیلم میں موجود یہ گاؤں برفباری کا نظارہ دیکھنے کے لیے نہایت حسین مقام ہے۔
یہ پاکستان کی بلند ترین چوٹیوں میں سے ایک سروائی چوٹی کا بیس کیمپ بھی ہے۔