بدھ, جولائی 3, 2024
اشتہار

5 ارب روپے کی گندم خریداری سے متعلق صوبائی کابینہ کا فیصلہ غیر قانونی قرار

اشتہار

حیرت انگیز

کوئٹہ : بلوچستان ہائیکورٹ نے 5 ارب روپے کی گندم خریداری سے متعلق صوبائی کابینہ کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے صوبائی کابینہ کے پانچ ارب روپے کی گندم خریداری کے فیصلے کے خلاف دائر آئینی درخواست پر محفوظ فیصلہ جاری کردیا۔

آٹھ صفحوں پر مشتمل فیصلے میں آئینی درخواست کو منظور کرتے ہوئے 20 اپریل 2024 کو منعقد صوبائی کابینہ کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دے دیا، جس میں 4 ہزار روپے فی من کے حساب سے پانچ ارب روپے کی گندم خریداری کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

- Advertisement -

تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ خوراک بلوچستان کے گوداموں می 8 لاکھ 15 ہزار گندم کی بوریاں موجود ہیں جبکہ گوداموں میں کل گنجائش دس لاکھ بوریاں رکھنے کی ہے، مزید خریدی جانے والی پانچ لاکھ گندم کی بوریاں رکھنے کی گنجائش موجود نہیں تو خرید کر کیسے محفوظ بنائی جائیں گی۔

عدالت عالیہ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی ہے کہ وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی تجاویز کے مطابق مذکورہ رقم سے نصیر آباد میں ٹیکنیکل سینٹر قائم ، ٹاون پلاننگ اور واٹر سپلائی اسکیم بنائی جائے اور محکمہ خوراک پر واجب الادا قرض ادا کی جائے جس پر سالانہ سود دینا پڑ رہا ہے۔

عدالت نے حکومت بلوچستان کو نقصان میں جانے والے محکموں کو بند کرنے کی ہدایت کی ہے۔

تحریری فیصلہ میں لکھا گیا ہے کہ بادی النظر میں محکمہ خوراک اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہے۔ پاسکو کے ہوتے ہوئے صوبے میں محکمہ خوراک کی ضرورت نہیں صرف ڈوپلیکیشن ہے محکمہ خوراک صوبے کے محدود وسائل پر بوجھ ہے۔

فیصلہ میں صوبے کے محدود وسائل پر بوجھ بننے والے محکموں کو بند کرنے کیلئے صوبائی حکومت کو اعلی سطح کی کمیٹی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، کمیٹی اس ضمن سفارشات پیش کرے گی۔

چیف جسٹس ہاشم خان کاکڑ اور جسٹس شوکت علی رخشانی پر مشتمل بینچ نے اوستہ محمد کے شہری کی جانب سے آئینی دائر آئینی درخواست پر سماعت مکمل کرکے عید سے قبل فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

عدالت نے وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو بھی دوران سماعت کی سماعت کے دوران طلب کیا جس پر وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی دو بار عدالت میں پیش ہوئے۔

Comments

اہم ترین

منظور احمد
منظور احمد
منظور احمد اے آر وائی نیوز بلوچستان سے وابستہ سینیئر رپورٹر ہیں

مزید خبریں