تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

رمضان المبارک: امریکی صدر کی مسلمانوں کو مبارک باد اور مسلم کمیونٹی کے حق میں بیان

واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن اور اُن کی اہلیہ جِل جوبائیڈن نے فرزندانِ اسلام بالخصوص امریکا میں مقیم مسلمانوں کو رمضان المبارک کی آمد پر مبارک باد پیش کی ہے۔

اپنے خصوصی بیان میں جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ’میں امریکا سمیت دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں کو گرم جوشی کے ساتھ رمضان المبارک پر مبارک باد اور نیک تمنائیں پیش کرتا ہوں‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’دنیا بھر میں رہنے والے مسلمان کل سے روزہ رکھنے کا آغاز کریں گے، ہمیں یہ بات فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ یہ سال کس قدر مشکل گزرا، عالمی وبا میں دوست اور پیارے ابھی تک خوشیاں منانے اور اجتماع میں اکٹھے نہیں ہوسکتے ہیں اور بہت سارے گھرانے اپنے کھو جانے والے پیاروں کے بغیر افطار کے لیے بیٹھیں گے’۔

جوبائیڈن نے کہا کہ ’ہمارے مسلمان بھائی اور بہن رمضان المبارک کے ماہ کا آغاز نئی امید کے ساتھ کریں گے، امریکی مسلمانوں نے یہاں قیام کر کے ریاست ہائے متحدہ امریکا کو بہت زیادہ تقویت بخشی‘۔

امریکی صدر نے کہا کہ ‘میں اتنا ہی متنوع اور متحرک ہیں جیسے امریکا کی تعمیر میں انہوں نے مدد کی، آج مسلمان کووِڈ 19 کے خلاف ہماری لڑائی میں آگے ہیں اور ویکسین کی تیاری اور صف اول کے طبی کارکنان کے طور اہم کردار ادا کررہے ہیں’۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ ’غنڈہ گردی، تعصب اور نفت انگیز جرائم کے ذریعے امریکا میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، یہ حملے غلط اور ناقبل قبول ہیں اور انہیں لازمی رکنا چاہیے، امریکا میں رہنے والے کسی بھی شخص کو اپنے عقیدے کے باعث خوف کی زندگی نہیں گزارنا چاہیے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ میری حکومت تمام عوام کے تحفظ اور حقوق کی حفاظت کے لیے انتھک کام کرے گی، ہم گزشتہ برس بچھڑنے والے بھائیوں کو یاد کررہے ہیں اور اچھے دنوں کے لیے پُرامید بھی ہیں، حکومت امریکا میں مقیم مسلمان انٹرپرینیور اور کاروباری مالکان کی حیثیت سے روزگار پیدا کرنے میں مصروف ہے کیونکہ وہ صفِ اول کے دستوں (طبی عملے) کے طور پر اپنی زندگی خطرے میں ڈال رہے ہیں، ہمارے اسکولوں میں پڑھا رہے ہیں، ملک بھر میں پر عزم سرکاری ملازمین کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں اور نسلی مساوات اور معاشرتی انصاف کے لیے جاری ہماری جاری جدوجہد میں قائدانہ کردار ادا کررہے ہیں’۔

Comments

- Advertisement -