واشنگٹن: امریکا میں پیٹرول کی قیمتوں میں انتہائی اضافے پر امریکی بلبلا اٹھے ہیں، ناراض امریکیوں نے پیٹرول پمپوں پر صدر جو بائیڈن کے اسٹیکرز چسپاں کر دیے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی جو بائیڈن کی پالیسیوں سے تنگ آ گئے ہیں، امریکیوں کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن کی پالیسیوں کے باعث ملک پیٹرول اور ایندھن کی آزادی سے محروم ہو گیا ہے، کیوں کہ وہ زیادہ قیمتوں کے ذریعے زیادہ ٹیکس وصول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکی عوام نے پیٹرول پمپوں پر بائیڈن کے اسٹیکرز چسپاں کر کے ملک میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے پر ناراضگی اور تشویش ظاہر کی ہے، اور انھیں یہ یاد دلانے کی کوشش کی گئی ہے کہ بڑھتی قیمتوں کا ذمہ دار کون ہے۔
ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پورے ملک بالخصوص ڈیموکریٹ پارٹی کے گڑھ نیویارک کے پیٹرول پمپوں پر ایسے اسٹیکرز لگائے گئے ہیں، جن پر صدر بائیڈن، ایندھن کی قیمتوں کی جانب اشارہ کر رہے ہیں اور اس کے نیچے لکھا ہے کہ ‘یہ میرا کام ہے’۔
Stickers depicting a smiling Biden with a pointed finger captioned “I did that!” are popping up at gas pumps throughout the country as record-high gas prices are burning holes through the pockets of working-class Americans. https://t.co/mGXhg7s49Q
— Breitbart News (@BreitbartNews) March 14, 2022
ان اسٹیکرز سے ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر امریکیوں کی ناراضگی کا پتا چلتا ہے، اگرچہ پمپ مالکان کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی ہے تاہم بڑھتی قیمتوں سے سخت پریشان موٹر سائیکل چلانے والوں نے گیس پمپوں پر یہ اسٹیکرز لگا کر احتجاج کرنے کا انوکھا طریقہ ڈھونڈا۔
امریکا میں 24 گیلن ریگولر گیس کی قیمت 120 ڈالر تک پہنچ گئی، جس نے لوگوں میں بے چینی کی سطح کو بڑھا دیا ہے، اور امریکیوں کو روز مرہ اخراجات میں کٹوتی کرنی پڑ رہی ہے۔