کراچی انتظامیہ نے مہنگا دودھ فروخت کرنے والے ڈیری فارمرز کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے دودھ فراہم کرنے والی درجنوں گاڑیوں کو پکڑلیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق دودھ مقررہ قیمت سے زائد 200 روپے فی لیٹر فروخت کرنے والے ڈیری فارمرز کے خلاف کراچی انتظامیہ نے بڑی کارروائی شروع کردی ہے اور شہر میں دودھ فراہم کرنے والی درجنوں گاڑیوں کو پکڑ کر انہیں تھانوں میں بند کردیا ہے۔
دودھ کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے گزشتہ روز ڈیری فارمز اور کمشنر کراچی کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے اور دودھ کی قیمتوں پراتفاق نہ ہوسکا، جس کے بعد انتظامیہ آج علی الصباح حرکت میں آگئی اور درجنوں گاڑیوں کو ضبط کرلیا ہے۔
شہر قائد میں گزشتہ سال دسمبر میں دودھ کے سرکاری نرخ 120 روپے فی لیٹر مقرر کیے گئے تھے تاہم اس دوران کبھی بھی دودھ مقررہ قیمتوں پر فروخت نہیں کیا گیا اور ہر چند ہفتوں بعد دس بیس روپے فی لیٹر بڑھا کر اسے 200 روپے تک پہنچا دیا گیا اور اس وقت کراچی میں دودھ 200 روپے لیٹر فروخت ہو رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز مذاکرات میں کمشنر کراچی نے ڈیری فارم مالکان کو 170 روپے فی لیٹر تک بڑھانے کا عندیہ دیا تاہم ڈیری مالکان نے اسے مسترد کردیا اور کہا کہ دودھ کی لاگت فارمز پر لاگت آتی ہے۔