تازہ ترین

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

بیٹھ کر کام کرنے کے بڑے نقصانات

فرانس: طبی ماہرین نے دفاتر میں بیٹھ کر کام کرنے والے افراد کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ صحت مند زندگی گزارنا اور موٹاپے سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو زیادہ سے زیادہ کھڑے ہوکر کام کریں۔

تفصیلات کے مطابق یورپ میں ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ دفاتر یا گھروں میں زیادہ وقت بیٹھنے سے جسم میں موجود کیلوریز ختم نہیں ہوتیں  جس کے باعث صحت خراب اور موٹاپہ بڑھ جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر کوئی شخص موٹاپے سے عاجز ہے اور وہ اضافی وزن کو کم کرنا چاہتا ہے تو دن میں زیادہ سے زیادہ وقت کھڑے ہوکر کام کرے کیونکہ اس عمل سے ہر منٹ میں 0.15 فیصد اضافی کیلوری جسم سے ختم کی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: صحت کے لیے نقصان دہ ملازمتی عوامل

مطالعہ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ انسانی جسم میں کیلوریز کے بڑھ جانے سے ہارٹ اٹیک، ذیابیطس کے امراض لاحق ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں اس لیے کھڑے ہو کر روزمرہ یا دفتر کے امور سرانجام دیں تاکہ کیلوریز کو کنٹرول کیا جاسکے۔

محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر 65 کلو گرام وزن کا حامل انسان روزانہ 6 گھنٹے کھڑے ہوکر کام کرتا ہے تو وہ اس طرح سال میں تقریبا ڈھائی کلو گرام تک وزن کم کرسکتا ہے ساتھ میں اُسے خوراک کا توازن بھی برقرار رکھنا ہے۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ کھڑے ہوکر کام کرنے والوں کی نہ صرف پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ وہ ہرمسئلے کا حل بھی نکال لیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دماغی صحت کے لیے نقصان دہ عادات

ماہرین کے مطابق صحت کی بہتری اور وزن کی کمی کے لیے یہ حل مستقل تو نہیں البتہ اس کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ساتھ ہی ڈاکٹرز کا یہ بھی ماننا ہے کہ کام کرنے والوں کو ہر تھوڑی دیر میں کھڑے ہوکر اپنے آپ کو متحرک کرنا ضروری ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -