لندن : جینرز انسٹیٹیوٹ آکسفورڈ یونیورسٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس کی انسانی آزمائش کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہوچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی جان لیوا وبا نے گزشتہ برس سے دنیا بھر میں اپنا خوف و ہراس پھیلا رکھا ہے اور ابھی تک کوئی بھی کمپنی یا ملک اس کی ویکسین یا علاج دریافت نہیں کرسکا ہے تاہم آکسفورڈ یونیورسٹی جینز انسٹیٹیوٹ نے ویکسین بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
جینرز انسٹیٹیوٹ آکسفورڈ یونیورسٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ 160 صحت مند افراد پر ویکسین کی کامیاب آزمائش کے بعد موازنے کا عمل شروع کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق کوویڈ 19 کی ویکسین کی آزمائش کے پہلے مرحلے میں 18 سے 55 سال کے افراد شریک ہوئے جبکہ دوسرے اور تیسرے مرحلے کےلیے 10 ہزار 260 افراد کی رجسٹریشن کی آغاز کردیا گیا ہے۔
پروفیسر اینڈریو پلارڈ ہیڈ آف آکسفورڈ ویکسین گروپ کا کہنا تھا کہ اگلے مرحلے میں بچے اور بوڑھے بھی شامل ہوں گے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین اس سے قبل سنہ 2014 میں افریقہ میں پھیلنے والے ہلاکت خیز ایبولا وائرس کی ویکسین بھی تیار کرچکے ہیں۔
جینر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر ایڈریان ہل کا کہنا ہے کہ ان کی تیار کردہ ویکسین بچے، بوڑھے اور وہ افراد بھی استعمال کرسکیں گے جو پہلے سے کسی بیماری کا شکار ہوں گے جیسے ذیابیطس۔
ان کے مطابق ویکسین قوت مدافعت کو مضبوط کرنے پر کام کرے گی۔