تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ظلم اور سختیاں جھیل کر حالات کا مقابلہ کرنے والی باہمت شازیہ

کراچی: شہر قائد سے تعلق رکھنے والی باہمت خاتون شازیہ ظہور کی زندگی ہم سب کے لیے ایک روشن مثال ہے جنہوں نے ظلم و تشدد اور سختیاں جھیل کر بھی ہمت نہیں ہاری اور حالات کا مقابلہ کرتی رہیں۔

اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں شازیہ ظہور نامی خاتون شریک ہوئیں جنہوں نے اپنے عزم و حوصلے کی داستان سنائی۔

شازیہ نے بتایا کہ ان کی کم عمری میں شادی ہوگئی تھی جس کے بعد وہ کراچی سے لاہور چلی گئیں، وہ ان کی زندگی کا سب سے تکلیف دہ وقت تھا۔

شازیہ کے مطابق ان کے سسرال والوں نے انہیں بے پناہ تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ ان کے کئی حمل بھی ضائع کروائے۔ ان کے یہاں قبل از وقت (پری میچور) 2 جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی تو انہیں ان کے سسرال والوں نے دفنانے کے بجائے کچرے میں پھینک دیا۔

اس کے بعد وہ اپنے والدین کے گھر پہ تھیں جب حاملہ ہوئیں، تب انہیں سسرال والوں کی جانب سے کہا گیا کہ اس حمل کو ضائع کروا دیا جائے ورنہ وہ طلاق بھجوا دیں گے، جس پر ان کے والد نے حتمی فیصلہ کرلیا اور ان کی اس اذیت ناک رشتے سے جان چھڑا دی۔

بعد ازاں وہ ملازمت کرنے لگیں، وہ بائیک پر جیولری ڈیلیور کرنے کا کام کرتی ہیں۔ علاوہ ازیں اپنے بیٹے کو بھی پک اینڈ ڈراپ کرتی ہیں جبکہ بیٹے کی ٹیچر کو بھی پک اینڈ ڈراپ کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔

شازیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی ملازمت سے اپنے لیے گھر بھی تعمیر کرلیا ہے جو ان کے سر چھپانے کا ٹھکانہ ہے۔ وہ لڑکیوں کو بائیک چلانے کی ٹریننگ بھی دیتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدا میں ان کے بھائیوں نے ان کی بائیک چلانے کی مخالفت کی لیکن ان کے والد نے ان کا ساتھ دیا اور کہا کہ ہم ایک بار اس کی زندگی کا فیصلہ کرچکے ہیں جو نہایت بھیانک تھا، اب وہ خود ہی اپنی زندگی کا فیصلہ کرے گی۔

شازیہ نے نوجوان لڑکیوں کو پیغام دیا کہ وہ کسی پر بھی انحصار کرنے کے بجائے خود اپنا بوجھ اٹھائیں اور محنت کرنے سے کبھی بھی نہ شرمائیں۔

Comments

- Advertisement -