پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی غریب دوست منشور لے کر آئی ہے اور سندھ سے شروع ہونے والا انقلاب پورے ملک میں پھیلائیں گے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے نوابشاہ میں بختاور کیڈٹ کالج میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت شدید معاشی بحران کا شکار ہے۔ ملک میں تاریخی مہنگائی، بےروزگاری اورغربت ہے۔ اگر ملک کو معاشی بحران سے نکالنا ہے تو قائد عوام کے نظریے پر چلنا ہوگا۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ قائد عوام نے روٹی کپڑا اور مکان کا نظریہ او منشور دیا تھا اور اس کی ضرورت آج جتنی ہے ماضی میں کبھی بھی نہیں تھی۔ پی پی غریب عوام دوست منشور لے کر آئی ہے جس میں غریبوں کو سہولت فراہم کرنا ہے۔ سندھ سے شروع ہونے والا یہ انقلاب ملک بھر میں پھیلائیں گے۔
بلاول نے کہا کہ ٹی وی پر آنے والے پرانے سیاستدان ماضی اور آپ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہو۔ ہم مل کر محنت کریں گے اور ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔ میں آپ سے ایک نقشہ اور پلان شیئر کرنا چاہتا ہوں کہ ہم پاکستانی عوام کی تکالیف اور مسائل حل کر سکتے ہیں۔ تقسیم، نفرت اور گالم گلوچ کی سیاست ختم کریں گے تو مسائل حل ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی بہت مہنگی ہو گئی ہے، ہم پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ساتھ مل کر گرین انرجی پلانٹ لگائیں گے۔ سولر کے ذریعے عوام کو 300 یونٹ تک مفت بجلی دیں گے۔ تنخواہوں میں اضافہ کریں گے۔ ہاریوں کو سہولت فراہم کریں گے۔ ہاری کارڈ اور یوتھ کارڈ لے کر آئیں گے۔ نوجوانوں کو ہنرمند بنائیں گے اور ان کی مالی مدد کی جائے گی۔ ڈویلپمنٹ نقشوں، آبپاشی نظام اور انفرا اسٹرکچر میں انقلابی تبدیلیاں لائیں گے۔ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بندی کریں گے۔
بلاول نے کہا کہ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ پیسہ کہاں سے آئے گا۔ ہمارے اسلام آباد والے بابو بھی کہتے ہیں کہ پیسہ نہیں ہے۔ میں کہتا ہوں کہ ہمارے وفاق میں 17 وزارتیں اٹھارویں ترمیم کے بعد ختم ہونی چاہئیں تھیں مگر نہیں ہوئیں۔ ان وزارتوں پر اب بھی سالانہ 300 ارب روپے خرچ ہوتے ہیں۔ ہم ان 17 وزارتوں کو ختم کریں گے۔ حکومت کی جانب سے اشرافیہ کو ڈیڑھ ہزار ارب روپے کی سبسڈی دی جاتی ہے ہم یہ سبسڈی ختم کرکے اس کا پیسہ کسان اور مزدور کارڈ کے ذریعے عوام کو دیں گے۔