صادق: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ ن کو منافق قرار دیتے ہوئے ایک راستے کے انتخاب کا مشورہ دے دیا۔
صادق آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے مسلم لیگ ن پر شدید تنقید کی اور ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔
بلاول بھٹو نے ن لیگ قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’اپوزیشن کریں یاحکومت کےسہولت کار ہونےکا اعلان کردیں، ن لیگ مفاہمت یا مخالفت نہیں بلکہ منافقت کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ کی عزت کی بات کرتے ہیں، جب اس کے استعمال کاوقت آیا تو یہ لوگ بھاگ گئے، اگر اس بیانیے کو استعمال کرنا ہے تو وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف آزما کر دیں، عثمان بزدار کے ہٹنے سے وفاقی حکومت کمزور ہوجائے گی۔
پی پی چیئرمین نے مسلم لیگ ن پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے ذاتی مفادات کے لیے پنجاب میں صوبائی حکومت کی مضبوط کررہی ہے، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو پنجاب کے عوام معاف نہیں کریں گے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ ’اب دوغلی پالیسی نہیں چل سکتی، دو میں سے کسی ایک راستے کا انتخاب لازمی کرنا ہوگا‘۔ پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ’ہم نے لانگ مارچ کا اعلان کیا مگر آپ اُس وقت پیچھے ہٹ گئے، عوام کی محنت سے پیپلزپارٹی حکومت بنائے گی‘۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے سعد رفیق نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’بلاول صاحب ،اس حد تک نہ جائیں کہ آپ کا واپس لوٹنا مشکل ہوجائے، اگر سہولت کاری پر بات ہوئی تو بہت دور تک جائے گی‘۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ’بلاول بھٹو توڑنے کی نہیں جوڑنے کی بات کریں، اپوزیشن کا طویل المدتی اتحاد ہی نجات کا راستہ ہے، آئندہ اقتدار میں حصہ ملنے کی باتیں لالی پاپ ہیں، آپ کا مقابلہ ہم سے نہیں ہے لہذا ماضی کی غلطیاں دوبارہ نہ دہرائیں‘۔