نیویارک : پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت کا اصل مقصد علاقائی امن کو نقصان پہنچانا ہے۔
نیویارک میں چینی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کی سر زمین پر بلااشتعال، غیرقانونی اور یکطرفہ حملے کیے، پاکستان عالمی برادری کی جنگ بندی میں کردار کو سراہتا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پائیدار امن صرف بات چیت اور سفارت کاری سے ہی ممکن ہے، پاکستان امن کا خواہاں ضرور ہے مگر اپنی خود مختاری کا مکمل دفاع کرے گا، بھارتی جارحیت نے خطے میں امن کو خطرے میں ڈال دیا۔
ایک سوال کے جواب میں سفارتی مشن کے سربراہ نے کہا کہ جنگ نہیں، مذاکرات پاکستان کی ترجیح ہے، عالمی برادری جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے اپنا کردار ادا کرے، پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار اور پرامن رویہ اپنایا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مستقل امن صرف باہمی احترام اور مذاکرات سے ہی ممکن ہے، وزیراعظم پاکستان نے پہلگام حملوں کے فوری بعد غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی، پاکستان نے عالمی دنیا کو تحقیقات میں شامل ہونے کی دعوت بھی دی۔
بھارت نے تحقیقات کی پیشکش مسترد کردی، ایک ماہ گزر گیا، بھارت حملے میں ملوث دہشت گردوں کی شناخت نہ کرسکا، آج تک بھارت کسی کو گرفتار نہ کر سکا، بھارت نے ثبوت دیئے بغیر پاکستان پر یکطرفہ حملے کیے۔
پاکستان قانون اور انصاف کے اصولوں پر کھڑا ہے، عالمی برادری کو بھارت کے انکار کا نوٹس لینا چاہیے، دہشت گردی کی آڑ میں بھارت کا اصل مقصد علاقائی امن کو نقصان پہنچانا ہے، یکطرفہ کارروائیاں امن کیلئے خطرہ ہیں، تحقیقات ہی واحد راستہ ہے۔
اگر بھارت مؤقف پر نظرثانی کرے تو غیرجانبدار فورم قائم کیا جاسکتا ہے، وزیرِاعظم کو ایسے فورم کے قیام پرقائل کیا جاسکتا ہے، فورم حالیہ اور دیگر دہشت گرد حملوں کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرے، پاکستان کو بھارت کی دہشت گردی میں مداخلت پر طویل شکایات ہیں۔
بھارت بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گرد گروہوں کی مدد کرتا ہے، دونوں ممالک کو فورم پر الزامات اور شواہد رکھ کر انصاف حاصل کرنا چاہیے، ایسا ادارہ قائم ہو جو مستقبل کے حملوں کو روکنے میں مدد دے۔
ہم نہیں چاہتے کہ دہشت گردی کے بعد جنگ ہو، خاص طور پر دو ایٹمی ملکوں کے درمیان، ایسا فورم پاکستان صرف قبول ہی نہیں کرے گا بلکہ اس کا خواہشمند بھی ہے، مسئلہ کشمیر دہشت گردی کا بنیادی سبب ہے، اس کا حل ضروری ہے۔