اسلام آباد : چیئرمین پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ملک میں دہشت گردی کے خلاف ابہام ختم کردیا ہے۔
دفترخارجہ میں پریس بریفنگ کے دوران وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارا کام پاکستان میں دہشت گردی کا خاتمہ اور امن و امان کو بحال کرنا ہے، پاکستان کے امن کو کسی صورت داؤ پر نہیں لگنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کے مختلف پہلو ہیں، جیسے ہی وزارت سنبھالی تو خارجہ پالیسی دباؤ کا شکار تھی، پاکستان کو درپیش چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا کے ہرفورم پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا، مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں کو ظلم وجبر کا نشانہ بنایا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، ہم نے اسلامو فوبیا کے خاتمےکیلئے ہ رفورم پر آواز اٹھائی، قرآن مجید کی بےحرمتی کسی صورت قبول نہیں۔
صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پہلے عجیب سلسلہ چل رہا تھا کہ وہ ادھر آئیں گے یا ادھر رہیں گے اور نہ جانے کس طرح سے جادو ہو کہ امن ہوجائے، بطور پارٹی یہ ہمارے لیے بھی بہت افسوسناک معاملہ تھا، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے آپ کی فوج اور پولیس کو نشانہ بنایا، وہ اسلحہ اٹھا کر ملک و آئین کو نہیں مانتے، ان لوگوں کو ہم افغانستان سے اٹھا کر پاکستان میں بسائیں؟
بلاول بھٹو نے کہا کہ عسکری قیادت نے اس سارے معاملے پرواضح مؤقف دیا اور آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف ابہام ختم کردیا۔ ہم نے زوردیا کہ این ایس سی نہیں ہوگا بلکہ پارلیمنٹ کو بھی بریف کیا جائے گا، اس واضح مؤقف کو تسلسل سے جاری رکھنے کی ضرورت ہے، اس سے پہلے پالیسیاں کنفیوژن کاشکار تھیں، اس مؤقف سے بہت فائدہ ہوا۔