اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

نوازشریف اورعمران خان کا مسئلہ صرف اقتدار ہے، بلاول بھٹو

اشتہار

حیرت انگیز

کوئٹہ : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف اور عمران خان کا مسئلہ صرف اقتدار ہے، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد تک ہم آواز بلند کرتے رہیں گے، جنوبی پنجاب کے نام پر سیاست کی جارہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام کوئٹہ کے ہاکی گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی، بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ مظلوم خاندان کے بیٹےہیں، ہمیں طعنہ دیا جاتا ہے کہ لاشوں پر سیاست کرتے ہیں، بلوچستان والے اچھی طرح جانتے ہیں کہ اپنے پیاروں کو بھلایا نہیں جاسکتا۔

- Advertisement -

کارساز کی مٹی میں مل جانے والوں کو ہم نہیں بھولیں گے، پاکستان کے مظلوم طبقے کی ماں کو خون میں نہلادیا گیا، ہم فاٹا اور اے پی ایس کے معصوم بچوں کا غم کیسے بھولیں؟ جب لوگوں کا کوئی گیا نہیں وہ کیا جانے درد کیا ہوتا ہے، پاکستان کے نام نہاد سیاست دان اقتدار کی سیاست کر رہے ہیں، عمران خان نوازشریف کا دوسرا روپ ہے، ان دونوں کا مسئلہ صرف اقتدار حاصل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہا گیا کہ ہم نے کسی کے اشارے پر بلوچستان کی حکومت گرائی، ہمیں کہا گیا سینیٹ چیئرمین کے لئے ووٹ خریدے گئے، جو لوگ ڈائیلاگ کی طاقت سے واقف نہ ہوں انہیں کیا معلوم سیاست کیا ہوتی ہے، بلوچستان حکومت سے لے کر سینیٹ الیکشن تک پیپلزپارٹی نے یہی کیا۔

بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ نام نہاد سیاستدانوں کو نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کی کیا فکر ہوگی، سندھ، خیبرپختونخوا، جنوبی پنجاب اور بلوچستان کو دیوارسے لگایا جارہا ہے۔

کراچی سے گلگت تک ہم نے لاشیں اٹھائی ہیں، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد تک ہم آوازبلند کرتے رہیں گے، بلوچستان کے لوگوں کو انسانی حقوق سے محروم ،اپنوں کو قتل کیا گیا، دعویٰ کیا جاتا ہے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوگیا ہے، ہزارہ کے لوگ مر رہے ہیں کیا یہ دہشت گردی کاخاتمہ ہے؟خضدار اور مستونگ سے مسخ شدہ لاشیں ملتی ہیں، جب تک ہزارہ کی بیٹیاں دھرنا نہ دیں تب تک کوئی دیکھنے والا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ والے 18ویں ترمیم کو نظرانداز اور این ایف سی ایوارڈ نہیں دیتے، وہ ہمارے وسائل پر قبضہ اور ہماری محرومی کا مذاق اڑاتے ہیں، تعلیم سے دور اور پسماندہ، غریب رکھ کر طعنے دیئے جاتے ہیں، عوام ان سیاستدانوں کے طعنے اب نہیں سنیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاق میں اقتدار ملا تو بلوچستان ہماری پہلی ترجیح تھی، کوئی ہے جو کہہ سکے کہ پیپلزپارٹی نے وفاق میں رہ کرصوبوں سے زیادتی کی، پیپلزپارٹی کی حکومت کے بعد صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا گیا،18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ دینا ضروری ہوگیا ہے۔

پیپلز پارٹی نے این ایف ایس ایوارڈ سے لے کرآغاز حقوق بلوچستان تک محرومیاں دورکرنے کی کوشش کی، جبکہ بلوچستان کی نام نہاد سیاسی جماعتیں نوازشریف کے ساتھ اقتدار کے مزے لوٹ رہی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں