پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خطے کی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کا خطرہ پہلے سے زیادہ ہو گیا ہے۔
پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں الجزیرہ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنیوا کنوشن اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے برعکس بھارت جنوبی ایشیا میں اپنی مرضی کا قانون تھوپنے کی کوشش کر رہا ہے کہ بھارت میں جب بھی کوئی دہشتگرد حملہ ہو تو وہ پاکستانسے جنگ کرے گا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بھارت کے اس رویے سے خطے کی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کا خطرہ پہلے سے زیادہ ہو گیا ہ، لیکن جنگی رویہ بھارت اور پاکستان دونوں کے مفاد میں نہیں ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ 2019 ہو یا حالیہ پہلگام واقعہ، یہ بھارت کے اندر سے ہی دہشتگردی ہوئی۔ بھارتی حکومت نے عالمی برادری اور پاکستان سے پہلگام واقعہ کے ثبوت اور دہشتگردوں کی شناخت اور تفصیل شیئر نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے تو پہلگام واقعہ کے ثبوت اپنے لوگوں کو بھی نہیں دکھائے، کیونکہ دہشتگردی کشمیر سے جڑی ہوئی ہے۔ حالیہ جنگ میں امریکا سمیت تمام ممالک نے بھارتی موقف کی تائید نہیں کی کہ بھارت میں دہشتگردی سرحد پار سے ہوئی۔
بلاول بھٹو نے بھارت میں مودی سرکار کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالیوں کو ایک بار پھر اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر خاموش نہیں رہ سکتا۔
بلاول بھٹو کا الجزیرہ پر مکمل انٹرویو دیکھنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں
پی پی چیئیرمین نے مزید کہا کہ پاکستان بھی روزانہ دہشتگردی کا نشانہ بن رہا ہے۔ موجودہ نسل کو ماضی کی غلطیوں کی سزا نہیں دے سکتے۔