پیر, مارچ 17, 2025
اشتہار

بلاول بھٹو پیر کو کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات کریں گے

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو نواز شریف سے جیل میں ملاقات کی اجازت مل گئی، بلاول بھٹو پیر کے روز نوازشریف سے جیل میں ملاقات کریں گے ۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو جیل میں نوازشریف کی عیادت کی اجازت دینے کافیصلہ کرلیا اور پیپلزپارٹی کو اجازت سےمتعلق آگاہ کردیا ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہبازگل کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نواز شریف سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں تو ملنے دیاجائے گا، جیل قوانین اور مینول کے مطابق ملنے دیا جاسکتا ہے، پنجاب حکومت کو اس ملاقات پر کوئی اعتراض نہیں ہے، پنجاب حکومت نے محکمہ داخلہ کو ہدایت کر دی ہے۔

ذرائع نے کہا بلاول بھٹو پیر کے روز کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات کریں گے، وقت کی کمی کے باعث بلاول بھٹو آج نوازشریف سے ملاقات نہیں کرسکے۔

اس سے قبل پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے نواز شریف کی عیادت کیلئے جیل میں ملاقات کا فیصلہ کرتے ہوئے ملاقات کےلئے ہوم ڈیپارٹمنٹ کودرخواست دے دی۔

قمرزمان کائرہ کی درخواست ڈپٹی جنرل سیکرٹری عثمان ملک نےجمع کرائی ، درخواست میں بلاول بھٹو کی نوازشریف سےملاقات کی اجازت مانگی گئی ہے، بلاول بھٹو کی ملاقات کاانحصار ہوم ڈیپارٹمنٹ کی اجازت پرہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹوآج ہی نوازشریف سے ملاقات کرکے صحت سے متعلق دریافت کرنا چاہتے ہیں بلاول بھٹوگزشتہ روز سے لاہور میں موجود ہیں۔

درخواست میں بلاول کیساتھ جانے والے وفد کےارکان کے نام بھی شامل ہیں، قمرزمان کائرہ، مصطفی نواز کھوکھر اور جمیل سومرو ملاقات کیلئے جائیں گے۔

خیال رہے بلاول بھٹو ٹوئٹ میں بھی نوازشریف کی صحت پرتشویش کا اظہار کرچکے ہیں۔

مزید پڑھیں : نواز شریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں ،وزیراعظم عمران خان کا اعلان

یاد رہے دو روز قبل وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ وزیراعظم نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے نواز شریف کو بہترین طبی سہولتیں دی جائیں، نواز شریف جس ڈاکٹر یا اسپتال سےعلاج چاہتے ہیں وہاں منتقل کیا جائے اور میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔

خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں