گلگت بلتستان چیف کورٹ کےحکم پر بلاول بھٹو نے یوٹرن لیتے ہوئے اپنی ہی دائر کردہ پٹیشن پر فیصلے کے خلاف ہوگئے۔
پیپلزپارٹی نے وفاقی وزراء، حکومتی عہدیداران اور ارکان پارلیمنٹ کو گلگت بلتستان میں انتخابی مہم چلانے سے روکنے کے لیے پٹیشن دائر کی تھی۔
چیف کورٹ پٹیشن پر فیصلہ سناتے ہوئے وفاقی وزراء، حکومتی عہدیداران اور ارکان پارلیمنٹ کو 3 دن کے اندر گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم سنایا۔
اپنی ہی دائر کردہ پٹیشن پر فیصلہ آنے کے بعد بلاول بھٹو نے یوٹرن لیتے ہوئے فیصلے کو ماننے سے انکار کردیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ گرفتارہی کیوں نہ کرلیاجائےگلگت نہیں چھوڑوں گا۔
پیپلزپارٹی جی بی کےسینئرنائب صدرجمیل احمدنےدرخواست دائر کی تھی اور گلگت بلتستان چیف کورٹ نے درخواست گزارکےحق میں فیصلہ سنایاتھا۔
فیصلہ ماننے سے انکار پر وزیراعظم کے معاون خصوصی شہبازگل نے ردعمل میں کہا ہے کہ بلاول بھٹو کی پرچی نکلی تو وہ پارٹی کےچیئرمین بن گئے جب کہ وزیراعظم عمران خان 23سال کی جدوجہد کےبعدوزیراعظم بنے، ان کی جہاں جہاں سیٹیں ہیں وہاں جلسے کررہےہیں۔