تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

بل گیٹس نے ایک اور وبا کے خطرے سے خبردار کردیا

مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے ایک اور وبا آنے کے خطرے سے خبردار کردیا، ان کا کہنا ہے کہ طبی ٹیکنالوجی میں پیشرفت دنیا کو اس سے لڑنے کے لیے مزید مدد دے گی۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق بل گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ کووڈ 19 جیسی ایک اور وبا جلد دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔

بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے شریک چیئرمین بل گیٹس نے تسلیم کیا کہ کووِڈ 19 سے شدید بیماری کے خطرات ڈرامائی طور پر کم ہو گئے کیونکہ لوگ وائرس سے مدافعت حاصل کر رہے ہیں۔

سی این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر کرونا وائرس فیملی سے تعلق رکھنے والے مختلف پیتھوجن سے نئی وبا پھیل سکتی ہے تاہم، انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگر ابھی سے سرمایہ کاری کی جائے تو طبی ٹیکنالوجی میں پیشرفت دنیا کو اس سے لڑنے کے لیے مزید مدد دے گی۔

بل گیٹس نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کو تقریباً 2 سال ہوچکے ہیں اور عالمی آبادی کے ایک بڑے حصے میں کسی حد تک قوت مدافعت پیدا ہونے کے باعث وبائی مرض کے بدترین اثرات کم ہو رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اومیکرون کی تازہ ترین قسم سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی شدت بھی کم ہو گئی ہے۔

وبائی مرض پر قابو پانے کی عالمی کوششوں کو کریڈٹ دینے کے بجائے بل گیٹس کا کہنا تھا کہ وائرس پھیلنے کے ساتھ ہی اپنی قوت مدافعت بھی پیدا کرتا رہا اور ویکسین سے زیادہ وائرس کے اس رجحان نے اس کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ شدید بیماری کا امکان، جو زیادہ تر بڑھاپے اور موٹاپے یا ذیابیطس کے ساتھ منسلک ہوتا ہے، اب اس انفیکشن کے خلاف قوت مدافعت کے باعث خطرات ڈرامائی طور پر کم ہو گئے ہیں۔

بل گیٹس نے کہا کہ سنہ 2022 کے وسط تک عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے 70 فیصد عالمی آبادی کو ویکسین لگانے کے ہدف تک پہنچنے میں بہت دیر ہو چکی ہے، اس وقت دنیا کی 61.9 فیصد آبادی کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک ملی ہے۔

انہوں نے صحت کے پیشہ ور افراد اور حکام پر زور دیا کہ جب اگلی وبائی بیماری دنیا میں آئے تو وہ ویکسین تیار کرنے اور تقسیم کرنے کے لیے مزید تیزی سے آگے بڑھیں گی۔

بل گیٹس نے مزید کہا کہ اگلی بار ہمیں کوشش کرنی چاہیئے اور اسے دو سال کے بجائے، ہمیں اسے چھ ماہ کے اندر اندر ختم کرنا چاہیئے۔ اگلی وبا کے لیے تیار رہنے کی قیمت بہت زیادہ نہیں ہے، یہ موسمیاتی تبدیلی کی طرح نہیں ہے، اگر ہم عقلی انداز سے سوچیں تو اگلی بار ہم وبا پر جلد قابو پالیں گے۔

Comments

- Advertisement -