امریکی صدر ٹرمپ کی ایک پوسٹ نے بِٹ کوائن کی قیمت میں ساڑھے 23 لاکھ روپے کا اضافہ کر دیا اور 83 ہزار ڈالر کی قریب جا پہنچا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف معطلی کے اعلان نے کرپٹو مارکیٹوں میں فوری تیزی کی رفتار کو جنم دیا۔
ٹرمپ کی ایک پوسٹ سے کرپٹو کرنسی کی قیمتوں میں زبردست تیزی دیکھی گئی، ایک موقع پر بٹ کوائن 74 ہزار 600 ڈالر کی سطح پر دیکھا گیا اور اچانک 83 ہزار ڈالر کی قریب جا پہنچا۔
ایک بٹ کوائن کی قیمت میں 8 ہزار 370 ڈالر زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
یاد رہے گذشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف لگانے کے اعلان کے بعد جہان دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹ زوال پزیر ہوئیں وہیں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد کمی آگئی۔
جس کے بعد بٹ کوائن کی قیمت گر کر 75 ہزار 648 ڈالر فی کوائن پر آگئی جبکہ اس کا تجارتی حجم 51 ارب 94 کروڑ ڈالر ہے۔
مبصرین کا خیال ہے کہ ETF کا اخراج اس بات کی علامت ہے کہ تجربہ کار سرمایہ کار آگے اتار چڑھاؤ کی توقع رکھتے ہیں۔
90 دن کی تاخیر کے بعد کیا ہوسکتا ہے، اس کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کے ساتھ قیمت زیادہ ہونے کے دوران سرمایہ کار منافع کما رہے ہوں گے، یا وہ ممکنہ واپسی کی توقع میں کم اتار چڑھاؤ والے اثاثوں کو دوبارہ مختص کر رہے ہوں گے۔