واشنگٹن : نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کے دن بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ 9 ہزار روپے سے تجاوز کرگئی۔
تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ حلف برداری کی تقریب کے دن عالمی کرپٹو مارکیٹ میں بٹ کوائن کی قیمت نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔ بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ 9 ہزار روپے سے اوپر پہنچ گئی، جس نے سرمایہ کاروں کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی۔
گرین وچ مین ٹائم (جی ایم ٹی) کے مطابق سات بج کر 40 منٹ پر 1,08,786 ڈالر کی نئی تاریخی سطح سے گر کر 1,07,949 ڈالر پر آ گئی ہے، جو کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3.2 فیصد اور ہفتے بھر میں 16.2 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔
سرمایہ کاروں نے تیزی سے بٹ کوائن کی خریداری شروع کر دی ہے، جس سے اس کی طلب میں مزید اضافہ ہوا، پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں کرپٹو ٹریڈنگ پلیٹ فارمز پر صارفین کی سرگرمیوں میں واضح اضافہ دیکھا گیا۔
یہ خبر اس وقت سامنے آئی جب ٹرمپ نے اتوار کو اپنی تقریر میں بٹ کوائن کا ذکر کرتے ہوئے کہا، "بٹ کوائن نے ایک کے بعد ایک نیا ریکارڈ توڑا ہے۔”
مارکیٹ میں قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ کیا ٹرمپ اپنے وعدے کے مطابق "کرپٹو صدر” بننے کا ارادہ رکھتے ہیں اور کیا وہ حلف برداری کے فوراً بعد اس صنعت کے لیے اپنی حمایت پر مبنی اقدامات کا اعلان کریں گے۔
یہ بھی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ ٹرمپ جلد ہی بٹ کوائن اسٹریٹجک ریزرو کے قیام پر کام کریں گے، جس کے پہلے 100 دنوں میں ایسا کرنے کے امکانات پولی مارکیٹ کے مطابق 57 فیصد ہیں۔
ذرائع نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ ٹرمپ کا کرپٹو سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر ممکنہ طور پر ایک صدارتی کرپٹو کونسل تشکیل دے سکتا ہے، جس میں صنعت کے 20 بانیوں اور سی ای اوز کو شامل کیا جائے گا۔
آخری بار بٹ کوائن نے 1,08,000 ڈالر کا ہدف 17 دسمبر کو عبور کیا تھا، جب کہ بٹ کوائن نیشنل ریزرو کے قیام کی قیاس آرائیوں کا چرچا تھا۔
تاہم اس کا نیا سنگ میل گزشتہ ہفتے کے دوران شدید اتار چڑھاؤ کے بعد آیا ہے، 13 جنوری کو بٹ کوائن کی قیمت دو ماہ کی کم ترین سطح 89,800 ڈالر تک گر گئی تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سیاسی تبدیلیاں اور عالمی اعتماد کی فضا کرپٹو کرنسی کی قیمتوں پر براہ راست اثر ڈال سکتی ہیں، ٹرمپ کی تقریب نے ممکنہ طور پر سرمایہ کاروں کے رویے پر اثر ڈالا ہے، جس کے نتیجے میں بٹ کوائن کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا۔
ماہرین کے مطابق سیاسی تبدیلیاں اکثر سرمایہ کاروں کے فیصلوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں واپسی کے امکانات نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مضبوط کیا، خاص طور پر ان لوگوں کا جو کرپٹو کرنسی کو روایتی مالیاتی نظام سے آزاد سمجھتے ہیں۔
ماہرین نے وارننگ دی ہے کہ اگرچہ بٹ کوائن کی قیمت میں اضافے نے سرمایہ کاروں کو خوشی دی، لیکن ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کرپٹو مارکیٹ انتہائی غیر مستحکم ہے۔ سیاسی واقعات کے اثرات قلیل مدتی ہو سکتے ہیں، اور قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا امکان ہمیشہ موجود رہتا ہے۔