میرٹھ : بھارت میں انتہا پسند طلباء نے بی جے پی کا کیپ نہ پہننے پر مسلمان طالبہ سے بدتمیزی کی، بہودہ زبان استعمال کرتے ہوئے ہاتھ پکڑ کر زبردستی ڈانس کرنے کا بھی کہا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش ( یو پی ) کے دیوان لاکالج میرٹھ کالج میں زیر تعلیم بی جے پی کے انتہا پسند طلباء نے اخلاقیات کی تمام حدیں پار کردیں، پارٹی کیپ پہنے سے انکار پر مسلمان ساتھی طالبہ کو تنگ کیا۔
اس حوالے سے کالج طالبہ امم خانم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں الزام عائد کیا ہے کہ ان لڑکوں نے کیپ نہ لینے پر مجھ سے بدتمیزی کی نازیبا جملے کسے اور میرے ساتھ ناچنے کیلئے زبردستی بھی کی۔
دیوان لا کالج میرٹھ کی امم خانم نے ٹویٹر پر کالج ٹرپ کا احوال بتاتے ہوئے مزید کہا کہ نشے میں دھت ہم جماعت لڑکوں نے ہراساں کیا بے انہوں نے مجھے بی جی پی کی کیپ پہننے کا کہا جب میں نے انکار کیا تو مجھ سے انتہائی بدتمیزی کی گئی۔
Yesterday i went for a college trip to agra …i was the only single muslim student out of the 55 students.
We had 4 faculty members out of which 2 were male members …the students got drunk that they started doing shitty things and they made me their target,— Umam khanam امم خانم (@UmamKhanam) April 3, 2019
نازیبا جملے کسے اور ہاتھ لگانے کی کوشش کی اس دوران وہاں موجود اساتذہ تماشا دیکھتے رہے۔ یہ سب اس لیے ہوا کہ کالج بس میں وہ اکیلی مسلمان لڑکی تھی ام خانم نے لکھا کہ اس کا آگرہ کا سفر عذاب سے کم نہ تھا لڑکوں نے ہاتھ پکڑ کر زبردستی ڈانس کرنے کا کہا، لمبے قد کو نشانہ بنا کر گانے چلائے اور گندی زبان استعمال کی۔
اس کے علاوہ کچھ دوستوں نے میری مدد کی کوشش کی تو ان لڑکوں نے انہیں بھی دھمکانا شروع کردیا۔ امم خانم نے کہا کہ یہی نہیں بس میں موجود کئی لڑکیوں نے بھی انتہا پسند ٹولے کا ساتھ دیا بعد ازاں طالبہ کی شکایت پرانتظامیہ نے دو لڑکوں کو کالج سے نکال دیا۔