انا یونیورسٹی جنسی زیادتی کیس میں انصاف کی عدم فراہمی کے خلاف سربراہ تمل ناڈو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) انامالائی نے خود کو کوڑے مارے۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جمعرات کو انامالائی نے کہا تھا کہ وہ 27 دسمبر کو صبح 10 بجے اپنی رہائش گاہ کے باہر انا یونیورسٹی کی طالبہ کے ساتھ ہونے والے المناک جنسی زیادتی پر لوگوں کی توجہ مبذول کروانے کیلیے خود کو 6 کوڑے ماریں گے۔ انہوں نے پولیس اور ریاستی حکومت کی اس طرح کے معاملات سے نمٹنے میں بے حسی کی مذمت بھی کی تھی۔
بی جے پی رہنما نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ سینڈل نہیں پہنیں گے اور اُس وقت تک ننگے پاؤں چلیں گے جب تک کہ سیاسی جماعت دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کی حکومت کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انامالائی نے الزام لگایا تھا کہ ملزم گناسیکرن ڈی ایم کے کا عہدیدار ہے۔
جبکہ تمل ناڈو کے وزیر قانون ایس ریگوپتی نے اپنے بیان میں بتایا کہ یونیورسٹی کی طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کیس کا ملزم ڈی ایم کے کا بنیادی رکن بھی نہیں۔ تاہم بی جے پی رہنما نے الزام لگایا کہ ملزم نے حکمراں جماعت سے وابستگی کی وجہ سے اس جرم کا ارتکاب کیا۔
انامالائی کے مطابق ملزم کا تعلق ڈی ایم کے سے ہت لہٰذا پولیس نے اس کے خلاف کارروائی نہیں کی۔
انہوں نے ایف آئی آر کے لکھے جانے کے طریقے پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ اسے اس طرح تیار کیا گیا جیسے متاثرہ نے جرم کیا ہو، ڈی ایم کے حکومت کو متاثرہ کی شناخت ظاہر کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔
واضح رہے کہ کالج آف انجینئرنگ گوئنڈی کی ایک طالبہ کو 23 دسمبر کی رات تقریباً 8 بجے ایک نامعلوم شخص نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا تھا جب وہ کالج کیمپس میں ایک دوست کے ساتھ تھیں۔