بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (پی جے پی) اور اپوزیشن پارٹی کانگریس کے رہنماؤں و حامیوں نے انتخابی مباحثے کو میدانِ جنگ میں بدل دیا۔
ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ٹیکم گڑھ میں نجی ٹی وی چینل کی جانب سے لوک سبھا انتخابات کے سلسلے میں انتخابی مباحثے کا انعقاد کیا گیا جس میں دونوں جماعتوں کے مقامی رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔
انتخابی مباحثے کے دوران کانگریس کے حامی نے بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرہ بلند کیا تو حکمران جماعت کے رہنما و حامی طیش میں آگئے۔
دونوں جماعتوں میں شدید تلخ کلامی ہوئی اور بعد میں شرکا آپس میں گتھم گتھا ہوئے۔ انہوں نے ایک دوسرے لاتوں، مکّوں اور پروگرام کیلیے رکھی کرسیوں کی بارش کر دی۔
چند لمحے میں مباحثے کا پروگرام میدانِ جنگ بن گیا جہاں لوگ ایک دوسرے کی پٹائی کرتے رہے۔
پولیس کے مطابق جھگڑے میں ملوث دو افراد کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے کہا کہ ملزمان نے مبینہ طور پر بی جے پی کے خلاف نعرے لگائے اور وزیر اعظم کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا۔
دوسری جانب، بی جے پی رہنما دویدی کی درخواست پر پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
ادھر، کانگریس کے ضلعی صدر نوین ساہو نے اپنے بیان میں وضاحت کی کہ ملزمان کا ان کی پارٹی سے کوئی لینا دینا نہیں، وہ تماشائی بن کر انتخابی مباحثے میں شامل ہوئے تھے۔
ریاست مدھیہ پردیش میں ٹی وی چینل کے انتخابی مباحثے کے دوران اس طرح کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل 13 اپریل کو منعقدہ بحث کے دوران کانگریس اور بی جے پی کے کارکنوں اور لیڈروں نے مبینہ طور پر ایک دوسرے پر لاٹھیوں اور پلاسٹک کی کرسیوں سے حملہ کیا تھا۔