جمعرات, نومبر 14, 2024
اشتہار

بی جے پی کا ایک اور مسجد شہید کرنے کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: نام نہادجمہوریت کے دعویدار بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کا سلسلہ تاحال جاری ہے، حکمران جماعت بی جے پی کی جانب سے کسمپٹی کے علاقے کی ایک اور مسجد کو منہدم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے رہنماء راکیش شرما اور کونسلر رچنا شرما نے انتظامیہ کو ایک یاد داشت پیش کی ہے۔

جس میں کہا ہے کہ کسمپٹی میں بنائی گئی مسجد غیر قانونی ہے اور مرکزی حکومت کی اراضی پر مسجد کو تعمیر کیا گیا ہے، سال 17-2016 میں کسمپٹی کی مسجد کا افتتاح ہوا تھا۔

- Advertisement -

رہنماؤ ں نے الزام عائد کیا کہ وقف بورڈ ایکٹ کے مطابق جامع مسجد تعمیر کرنے کے لیے علاقہ میں 40 مسلم خاندانوں کا ہونا ضروری ہے لیکن کسمپٹی میں اتنے مسلمان خاندان نہیں ہیں۔

انتہاء پسند جماعت کے رہنماؤں نے کہا کہ آس پاس کے علاقوں نیو شملہ بیلیا وغیرہ میں مسلم خاندانوں کی تعداد کم ہے ایسے میں مسجد میں جمعہ کی نماز کے دوران آنے والے لوگ ایسے ہوتے ہیں جو یہاں کے آس پاس کے رہنے والے لوگ نہیں ہیں۔اس لئے مسجد کو منہدم کیا جائے۔

واضح رہے کہ اس قبل بھارت کے دارالحکومت دہلی میں دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے ایک 700 سال پرانی مسجد کو شہید کردیا تھا۔

تاریخی بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کے بعد اب انتہا پسندوں کی کئی اور تاریخی مساجد اور مزاروں پر نظر ہے، اسی تناظر میں دہلی کے علاقے مہرولی میں قائم 700 سالہ قدیم مسجد کو منہدم کیا گیا۔

بھارت: مرکزی وزیر کا سر قلم کرنے پر زمین انعام میں دینے کا اعلان

مقامی لوگوں کے مطابق مسلمانوں سے نفرت اور دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مودی سرکار نے ہائی کورٹ کے انیس سو ستاسی کے حکم کے خلاف ورزی کرتے ہوئے مسجد کو گرا دیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں