ہریدوار: بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہریدوار میں انسانیت کو شرمسار کرنے والا ایک کیس سامنے آیا ہے، پولیس نے بی جے پی لیڈر ماں کو اپنی ہی نابالغ بیٹی کے گینگ ریپ کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہریدوار سے ایک بی جے پی کارکن، جو پہلے پارٹی کی ضلع یونٹ میں اعلیٰ عہدوں پر فائز تھی، بدھ کے روز بوائے فرینڈ اور اس کے ایک اور ساتھی کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمان نے ماں کے سامنے اس کی 13 سالہ بیٹی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی تھی۔
ہریدوار پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون چند ماہ قبل جھگڑے کے بعد اپنے شوہر سے الگ رہ رہی تھی، اس نے اپنی بیٹی کو شراب پینے پر مجبور کیا تاکہ دونوں افراد اس کے ساتھ زیادتی کر سکیں۔ پولیس کے مطابق نابالغ لڑکی کے ساتھ 8 بار اجتماعی زیادتی کی گئی، پہلی بار جنوری میں ماں کے سامنے ہی ایک کار میں یہ اندوہ ناک واقعہ پیش آیا تھا۔
بھارت میں کورونا کیسز میں اچانک اضافہ، مریضوں کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز
اس معاملے میں پولیس پہلے ہی خاتون اور اس کے عاشق کو گرفتار کر چکی تھی، جب ان کا دوسرا دوست فرار تھا، جسے پولیس نے یوپی کے میرٹھ ضلع سے گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ میڈیکل میں بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق ہو گئی ہے۔
پولیس کے مطابق جھگڑے کی وجہ سے نابالغ لڑکی کے والدین علیحدہ ہو گئے تھے، ماں بیٹے کو باپ کے پاس چھوڑ کر اور بیٹی کو ساتھ لے کر چلی گئی تھی، جب کافی دن بعد بیٹی باپ کے پاس آئی تو وہ خاموش تھی، باپ نے اس کی وجہ پوچھی تو اس نے سارا ماجرا سنا دیا، جس پر والد نے پولیس کو شکایت کی۔
گینگ ریپ کے گرفتار ملزمان میں 37 سالہ ماں کے علاوہ اس کے دوست 25 سالہ شبھم اور 33 سالہ پٹوال شامل ہیں، بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد اسے ڈرایا دھمکایا گیا کہ کسی کو بتایا کہ تو اس کے والد کو قتل کر دیا جائے گا، ڈرا دھمکا کر ماں اور اس کے دوست اسے آگرہ، ہریدوار اور ورنداون کے مختلف ہوٹلوں میں بھی لے گئے۔