نئی دہلی: بھارت میں انتہاپسندی عروج پر جا پہنچی، بے لگام بی جے پی نے دہلی سرکار کو مغل بادشاہوں سے منسوب سڑکوں کے نام بدلنے کیلئے الٹی میٹم دےدیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے مرکزی رہنما آدیش گپتا نے این ڈی ایم سی کو خط لکھ کر تغلق روڈ، اکبر روڈ، اورنگ زیب لین، ہمایوں روڈ اور شاہجہاں روڈ کے نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انتہاپسند رہنما کا کہنا ہے کہ یہ مسلم غلامی کی علامت والی سڑکیں ہیں جن کا فوری طور پر نام تبدیل کیا جائے، ساتھ ہی انہوں نے تجویز دی ہے کہ تغلق روڈ کا نام بدل کر گرو گوبند سنگھ مارگ، اکبر روڈ کو مہارانا پرتاپ روڈ، اورنگزیب لین کا نام عبدالکلام لین، ہمایوں روڈ کا نام مہارشی والمیکی روڈ اور شاہجہاں روڈ کا نام بدل کر جنرل بپن سنگھ راوت روڈ رکھا جائے۔
انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ بابر لین کا نام آزادی پسند کھودی رام بوس کے نام پر رکھا جانا چاہیے۔یہی نہیں ہندو انتہا پسندوں نے نئی دہلی کے مشہور قطب مینار کا نام کرنے کی ضد پکڑ لی ہے، ہندوتوا تنظیموں کے تقریباً دو درجن کارکنان نے قطب مینار کے قریب نہ صرف ہنومان چالیسہ کا پاٹھ کیا، بلکہ قطب مینار کا نام بدل کر ’وشنو استمبھ‘ کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
اس موقع پر مظاہرین نے خوب نعرے بازی بھی کی اور ’جئے شری رام‘ کے نعرے بھی لگائے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ سناتن مذہب کی جگہ ہے اور سناتن مذہب کی ہی رہے گی، پہلے اس کا نام وشنو استمبھ تھا لیکن مغلوں نے اس کا نام بدل کر قطب مینار کردیا تھا۔