وزیراعلیٰ دہلی اروند کیجریوال جو شراب پرمٹ کیس میں تہاڑ جیل میں ہیں ان کی وزیر نے بی جے پی پر کجریوال کو جیل میں مارنے کی سازش کا الزام عائد کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ دنوں سی بی آئی اور ای ڈی کیسز کی خصوصی جج کاویری باویجا کے سامنے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ عام آدمی پارٹی کے سربراہ کیجریوال ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریض ہیں اور اس کے باوجود وہ ہر روز آم اور مٹھائی جیسی ہائی شوگر والی چیزیں کھا رہے ہیں تاکہ انہیں طبی بنیاد پر ضمانت مل سکے۔
رپورٹ کے مطابق دہلی حکومت کی وزیر آتشی نے ای ڈی کے اس بیان کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بی جے پی کر اروند کیجریوال کو جیل میں گھر سے آنے والے کھانے پر پابندی لگا کر ان کی جان لینے کی سازش کا الزام عائد کر دیا ہے۔
سی بی آئی اور ای ڈی معاملوں کی خصوصی جج کاویری باویجا کے سامنے ای ڈی نے مذکورہ بالا دعویٰ کیا ہے۔ اس معاملے میں جج نے تہاڑ جیل کے افسران کو تفصیلی رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے جس میں کیجریوال کے کھانے کا چارٹ بھی شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔
آتشی کا کہنا تھا کہ بی جے پی کیجریوال کی صحت کو نقصان پہنچانے کے لیے ای ڈی کا استعمال کر رہی ہے۔ ان کا عدالت میں اس بیان کا مقصد انہیں گھر سے ملنے والے کھانے پر پابندی لگوانا ہے جس کے بعد نہ جانے انہیں جیل میں کیسا کھانا دیا جائے جس سے ان کی صحت متاثر ہوسکتی ہے اور جان بھی جا سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شوگر کے مریض کو ڈاکٹر اپنے ساتھ کیلا یا کوئی ٹافی، چاکلیٹ رکھنے کی ہدایت کرتے ہیں کیونکہ خون میں شوگر کی کمی سے زندگی کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ ای ڈی نے عدالت میں ان کے میٹھا کھانے کا جھوٹا بیان دیا۔
پریس کانفرنس کے دوران آتشی نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے وزیراعلیٰ دہلی کے خون میں شگر کی سطح 300 ایم جی/ ڈی ایل سے زیادہ ہے، لیکن جیل افسران انہیں انسولین لینے کی اجازت نہیں دے رہے۔ عدالت میں بیان اور جیل افسران کا یہ اقدام کیجریوال کیلیے گھر سے آنے والے کھانے پر پابندی لگانے اور ان کی جان لینے کی سازش ہے۔