تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

کینیا میں سیاہ تیندوا منظر عام پر

آپ نے ہالی ووڈ کی ریکارڈ ساز سپر ہیرو فلم بلیک پینتھر تو ضرور دیکھی ہوگی، افریقی ملک کینیا میں بھی بلیک پینتھر کا نظارہ دیکھا گیا لیکن یہ بلیک پینتھر ہالی ووڈ کی فلم سے کہیں زیادہ شاندار اور قابل دید تھا۔

افریقہ کے جنگلات میں عکس بند کیا جانے والا یہ سیاہ تیندوا، تیندوے کی نایاب ترین نسل ہے۔

اس سے تقریباً 100 سال قبل ایک سیاہ تیندوا دیکھا گیا تھا اور اس کی موجودگی کے بارے میں صرف اندازے قائم تھے، تاہم اب اس خوبصورت جانور کی صاف تصاویر نے ماہرین کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔

اس کی تصاویر کھینچنے والے وائلڈ لائف فوٹو گرافر ول لوکس کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس علاقے میں اس خوبصورت جانور کی موجودگی کے بارے میں سنا تھا، تاہم انہیں یقین نہیں تھا کہ وہ اسے دیکھنے میں کامیاب ہوسکیں گے۔

یہ تیندوا اتنا انوکھا کیوں ہے؟

اس بارے میں ماہر جنگلی حیات نکولس پلفولڈ کا کہنا ہے کہ یہ تیندوا ایک نایاب جینیاتی مرض میلینزم کا شکار ہے۔

ہم دیکھتے ہیں کہ انسانوں میں البانزم (یا برص) کا مرض موجود ہوتا ہے۔ یہ مرض انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کو بھی لاحق ہوجاتا ہے۔

اس مرض میں جسم کو رنگ دینے والے عناصر جنہیں پگمنٹس کہا جاتا ہے کم ہوجاتے ہیں، جس کے بعد جسم کا قدرتی رنگ بہت ہلکا ہوجاتا ہے۔

اس مرض کا شکار انسان یا جانور سفید رنگت کے حامل ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں: البانزم کا شکار سفید بارہ سنگھا

اس کے برعکس میلینزم میں رنگ دینے والے پگمنٹس نہایت فعال ہوتے ہیں جس کے باعث یا تو جسم پر گہرے یا سیاہ رنگ کے دھبے پڑجاتے ہیں، یا پھر پورا جسم سیاہ ہوجاتا ہے۔

البانزم کی نسبت میلینزم نایاب ترین مرض ہے اور اس کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ضروری نہیں کہ اس تیندوے کے والدین میں بھی یہ مرض موجود ہو، البتہ ان کی جینیات میں اس کا امکان ضرور ہوسکتا ہے جو ان کی آنے والی نسل میں ظاہر ہوتا ہے۔

Comments

- Advertisement -