باجوڑ ایجنسی: وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی باجوڑ ایجنسی میں بم دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں تحصیلدار سمیت 7 افراد شہید ہوگئے۔
پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق دھماکہ باجوڑ کے علاقے ماموند میں سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جہاں تحصیلدار فواد علی کی گاڑی کو ہدف بنایا گیا۔
دھماکے میں تحصیلدار فواد علی سمیت 7 افراد شہید ہوئے جن میں 4 لیویز اہلکار بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلومیٹر تک سنی گئی۔ واقعے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے جن کو طبی امداد کے لیے مقامی اسپتال میں داخل کروا دیا گیا۔
دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ فورسز نے علاقے میں ناکہ بندی کر کے سرچ آپریشن بھی شروع کردیا ہے۔
وزیر اعظم کی مذمت
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے باجوڑ ایجنسی میں دھماکے کی شدید مذمت کی اور قیمتی جانی نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر داخلہ کی مذمت
وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی باجوڑ میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی اور جانی نقصان پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمیں مل کر دہشت گردی کو شکست دینی ہے۔ دشمن نہیں چاہتا کہ پاکستان میں معاشی و اقتصادی ترقی ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو جلد کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔